لاپتہ افراد کمیشن رپورٹ، گمشدگیوں کے 3551 کیسز نمٹا دیئے,زیر التواء کیسز کی تعداد 2155 رہ گئی
لاپتہ افراد کے لئے قائم قومی کمیشن نے 31 دسمبر 2018ء تک 3551 کیسز نمٹا دیئے ۔ لاپتہ افراد کے لئے قائم قومی کمیشن کے صدر جسٹس (ر)جاوید اقبال کی ذاتی کوششوں کے نتیجہ میں یہ نمایاں کامیابی حاصل ہوئی۔ لاپتہ افراد کمیشن کے سیکرٹری فرید احمد خان کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق دسمبرکے دوران 98 کیس موصول ہوئے ۔جس کے بعد جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد سے متعلق کیسز کی تعداد مجموعی طورپر 5706 ہو گئی ہے جن میں سے دسمبر 2018 کے دوران 59 کیسز نمٹا دیئے گئے ہیں جس کے بعد زیر التواء کیسز کی تعداد 2155 رہ گئی ہے۔ دسمبر کے مہینے میں انکوائری کمیشن نے 547 سماعتیں کیں جن میں سے اسلام آباد میں 239، لاہور میں 33 ، کراچی میں 208 اور67 کوئٹہ میں کی گئیں۔ لاپتہ افراد کے لئے قائم قومی کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر)جاوید اقبال اور دیگر ممبران کو 31 دسمبر 2018 تک 3551 لاپتہ افراد کی بازیابی اور ان کی بحفاظت گھروں کو واپسی یقینی بنانے پر سراہا گیا ہے۔ اس سارے عمل کے دوران کمیشن کے صدر جاوید اقبال اور دیگر ممبران نے نہ صرف لاپتہ فرد کی فیملی کا مؤقف ذاتی طور پر سنا بلکہ ان کی جلد بازیابی کیلئے بھی بھرپور کوششیں کیں۔ لاپتہ افراد کے عزیز و اقارب نے بھی کمیشن کے سربراہ کی گرانقدر کوششوں کو سراہا۔ جسٹس (ر)جاوید اقبال جبری طور پر لاپتہ افراد کے کمیشن کے سربراہ کی حیثیت سے نہ صرف سرکاری وسائل استعمال نہیں کرتے ہیں بلکہ لاپتہ افراد کے قومی کمیشن کے صدر کی حیشیت سے اپنے عہدے کی تنخواہ بھی نہیں لیتے اور اس کو قومی خدمت کے طور پر اپنے فرائض منصبی سر انجام دے رہے ہیں.