احتساب کے نام پر انتقام کا ڈرامہ اب مزید نہیں چلے گا، مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ احتساب کے نام پر انتقام کا ڈرامہ اب مزید نہیں چلے گا۔ موجودہ حکومت کو نہیں مانتے۔ دوبارہ انتخابات کے مطالبے پر قائم ہیں۔ آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج آزادی مارچ کے ڈی چوک جانے پر اعتراض کیا جارہا ہے۔ 2014ء میں ڈی چوک پر 126 دن کے دھرنے پر اعتراض کیوں نہیں کیا گیا؟ آزادی مارچ نےعوام کی مایوسی کو امید میں بدل دیا ہے۔ مارچ سے اسرائیل اور اس کے ہمنوا پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب آپ اپوزیشن میں تھے تو تنہا تھے اور آج حکومت میں بھی کوئی ساتھ نہیں۔ آج ہم داخلی محاذ پر غیرمستحکم اور خارجہ محاذ پر بھی تنہائی کا شکار ہیں۔ افغانستان، ایران سمیت خطے کے ممالک آپ سے ناراض ہیں۔ موجودہ حکومت نے سی پیک کے تحت کی گئی چینی سرمایہ کاری کو بھی غارت کیا۔ چین بھی آپ پراعتماد کرنے کو تیار نہیں اور پاکستان میں مزید سرمایہ کاری نہیں کرنا چاہتا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کے باعث آج لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔ آج بھی بجلی 2 روپے مہنگی کردی گئی۔ گیس اور پٹرول کی قیمتیں بھی آسمانوں پر پہنچ گئیں۔ یومیہ بنیاد پر قرضوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے کشمیر کو بیچا اور آنسو بھی بہا رہی ہے۔ آج پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ہورہی ہیں، کب تک حقائق چھپاؤ گے