رواں ہفتے تئیس اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مہنگائی کی شرح بڑھ کر تیس اعشاریہ چھ صفر ہوگئی

ملک میں مہنگائی نے پنجے گاڑھ لیے۔ رواں ہفتے تئیس اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مہنگائی کی شرح بڑھ کر تیس اعشاریہ چھ صفر ہوگئی۔ ملک بھر میں مرغی کی قیمتیں سولہ فیصد سے بڑھ گئیں۔ ٹوٹا باسمتی چاول کی قیمتوں میں پانچ فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔ آٹے کی قیمتوں میں بھی پانچ فیصد کے قریب اضافہ ہوا۔ کیلا ، پیاز، بریڈ اور دال مونگ کی قیمتیں بھی عوام کی جیب پر بھاری رہیں۔ گزشتہ برس کے مقابلے میں مرغی کی قیمت میں ایک سو تہتر روپے فی کلوگرام بڑھ گئی۔ ٹوٹا چاول کی قیمت میں چھیالیس روپے فی کلوگرام اضافہ ہوا. علاوہ ازیں چکی کے آٹےکی قیمت میں 10روپے فی کلو اضافہ کیا گیا جس کے بعد آٹےکی قیمت 160 روپے فی کلو ہوگئی ہے۔ چکی آٹا مالکان نے 2 ماہ میں مسلسل 8 ویں بار قیمت بڑھائی ہے، فائن آٹےکی 40 کلو کی بوری 12ہزار 600 روپےکی ہوگئی ہے جب کہ 15 کلو آٹے کا کمرشل تھیلا 2ہزار 150 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ مرغی کےگوشت اور انڈے کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے جس سے انڈے 280 روپے درجن ہوگئے ہیں۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق مرغی کےگوشت کی سرکاری قیمت 574 روپےکلو ہوگئی ہے اور بعض دکاندار مرغی کا گوشت 620 روپےکلو میں بیچ رہے ہیں