بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ کے بعد سانحہ کوئٹہ کے خلاف علمدار روڈ پرچار روز سے جاری میتوں کے ہمراہ ہزارہ کمیونٹی کا دھرنا ختم ہوگیا۔
کوئٹہ کے علمدار روڈ پر جمعرات کے روز دوبم دھماکوں میں چھیاسی افراد کی ہلاکت نے قیامت صغریٰ برپا کردی تھی۔ جمعہ کی شام ہزارہ کمیونٹی کے افراد نے علمدار روڈ پر میتوں کے ہمراہ احتجاج کا آغاز کیا۔ مظاہرین نے احتجاجی دھرنا دیتے ہوئےصوبے کو فوج کے حوالے کیے جانے تک میتوں کی تدفین سے انکار کردیا۔سخت سردی اور بارش کے باوجود شرکاء کھلے آسمان تلے بیٹھے رہے لیکن حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔ ہفتے کے روز وزیراعظم کی ہدایت پر قمرزمان کائرہ کوئٹہ پہنچے جبکہ صورتحال کی سنگینی کو مد نظر رکھتے ہوئے وزیراعظم کو خود بھی شہر کا دورہ کرنا پڑا گزشتہ روز ہزار کمیونٹی اور یکجہتی کونسل کے عمائدین سے مذاکرات کے بعد راجہ پرویز اشرف نے صدر کے دستخط کے بعدصوبے میں گورنر راج نافذ کردیا جس پر چار روز کے بعد یکجہتی کونسل نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔یکجہتی کونسل کے رہنما قیوم چنگیزی نے کہا ہے کہ حکومت نے ان کے تمام مطالبات تسلیم کرلیے ہیں اس لیے وہ دھرنا ختم کررہے ہیں۔ دھماکوں میں جاں بحق افراد کی تدفین آج کیے جانے کا امکان ہے۔