آٹھ رکنی پارلیمانی کمیٹی نگران وزیراعظم کے نام پر متفق نہ ہوسکی، ارکان نے اپنی ناکامی تسلیم کر لی، معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا گیا۔
اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی کے ارکان نے اپنی ناکامی کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ وہ تین روز بعد بھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔ حکومتی کمیٹی میں شامل فاروق ایچ نائیک نے ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی نگران وزیراعظم کے اعلان میں فیل ہوگئی۔۔ قوم بہت سی امیدیں لگائے بیٹھی تھی لیکن پورا نہ اتر سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے تھے، آنے والی پارلیمنٹ سے استدعا کریں گے کہ قانون میں ترمیم کرے تاکہ مستقبل میں ایسی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ تاریخ میں پہلی بار سیاسی فیصلے میں کامیاب نہ ہوسکے۔ سیاستدانوں کو سیاسی فیصلہ کرنے کر بھرپور موقع ملا لیکن سب بے سود رہا۔ خورشید شاہ نے بھی نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق نہ ہونے کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا گیا ہے اور وہی فیصلہ کرے گا۔ خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی میں پیش کردہ چاروں نام ان کے لئے قابل احترام ہیں اور ان میں سے کسی پر بھی الزام تراشی نہیں کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں طرف سے اچھے ماحول میں بات ہوئی افسوس کہ کسی نتیجہ پر نہ پہنچ سکے۔ مہتاب عباسی نے بھی پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے کوئی حتمی فیصلہ نہ ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا۔