میوچل فنڈ کیا ہے ۔۔؟ میوچل فنڈ کی تعریف اور اس کے فوائد

میوچل فنڈ ایک لائسنس یافتہ اثاثہ انتظامیہ کمپنی کے حصے کے طور پر تجربہ کار افراد کی ٹیم کے ذریعہ رقم کا ایک بڑا ذخیرہ ہے۔ جوکہ سرمایہ کاروں سے جمع کی جانے والی رقم سےمنافع پیدا کرنے کے لئے اسٹاک، بانڈز، منی مارکیٹ کی دستاویزات اور اسی طرح کے دیگر اثاثوں کے مجموعے یا درجہ بندی کو میوچل فنڈ کہتے ہیں۔ اگر وسیع معنوں میں کہا جائے تو، ایک میوچل فنڈ مختلف اسٹاکس ، گورنمنٹ بانڈز اور ڈپازٹس کے سرٹیفکیٹس یا اسٹاکس اور فکسڈ انکم سیکیورٹیز یا سیکیورٹیز کے کسی دیگر مرکب کا مجموعہ ہوسکتا ہے جو ایک ہی سرمایہ کاری کی دستاویزات کے طور پر اکٹھے کیے گئے ہیں۔ میوچل فنڈ کی سرمایہ کاری کا عمل منی منیجرز یا فنڈ منیجر ز کے زیر انتظام انجام پاتا ہے، جو سرمایہ کاروں کی آمدنی کے لیے سرمایہ حاصل کرنے کے سلسلے میں فنڈز کی سرمایہ کاری کا انتظام کرتے ہیں۔میوچل فنڈز کو ایسٹ مینجمنٹ کمپنیز کےذریعے چلایا جاتا ہے جو کہ کمپنیز آرڈیننس 1984 کے تحت رجسٹرڈ پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کی شکل میں موجود ہیں۔ ایک ٹرسٹ اور ٹرسٹ ڈیڈ کی بنیاد ایسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ذریعے رکھی جاتی ہے جس کے تحت ایک میوچل فنڈ کا آغاز کیا جاتا ہے۔ایک ٹرسٹی فنڈ کے اثاثوں کے سرپرست کسٹوڈین کے طور پر فرائض انجام دیتا ہے جبکہ فنڈ منیجر فنڈ سے متعلق سرمایہ کاری یا آپریشنل کا فیصلے کرتا ہے۔
میوچل فنڈز میں کیوں سرمایہ کاری کی جائے:
میوچل فنڈز طویل المعیاد یا قلیل المعیاد مالی اہداف کو پورا کرنے کے حوالے سے مسابقتی منافع حاصل کرنے کے لیے سرمایہ کاری کے سلسلے میں ایک بہترین سرمایہ کاری پیکیج فراہم کرتے ہیں۔ بطور سرمایہ کار آپ کے مختلف طویل المعیاد مالی اہداف ہو سکتے ہیں جیسے بچے کی شادی کے لیے فنڈز کا بندوبست کرنا یا ریٹائرمنٹ کے لیے بچت کرنا یا بچوں کی تعلیم وغیر ہ کے اخراجات۔ اس کے برعکس، ایک سرمایہ کار کی حیثیت سے کسی کے پاس قلیل مدتی مالی اہداف بھی ہو سکتے ہیں جیسے کہ چھٹیوں کے لیے یا بحری جہاز پر سیر کو جانے کے لیے بچت کرنا یا نئی کار خریدنے وغیرہ کے لیے سرمایہ کاری کرنا۔ اس بات کا ذکر کرنا یہاں برمحل ہو گا کہ سرمایہ کار کو اپنے سرمایہ کاری کے مقاصد کا اچھی طرح علم ہونا چاہیے کہ اس کا رسک/ریٹرن پروفائل کیا ہے، وہ کتنی سرمایہ کاری کر سکتا ہے اور کتنے عرصے کے لیے کرسکتا ہے۔ یہ کچھ بنیادی سوالات ہیں جن کے جوابات ایک سرمایہ کار کے لیے کسی بھی طرح کی سرمایہ کاری کرنے سے پہلے جاننا ضروری ہے۔
میوچل فنڈ میں سرمایہ کاری کرنے کے فوائد:
میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری کے ذریعے، سرمایہ کار کو ایک سرمایہ کاری پیکیج میں مختلف سیکیورٹیز میں سرمایہ کاری کرنے کا موقع ملتا ہے۔ یہ سرمایہ کار کو سیکیورٹیز کا متنوع پورٹ فولیو رکھنے اور پیشہ ور افراد کے ذریعے اپنی سرمایہ کاری کا انتظام کرنے کی اہلیت کا حامل بناتا ہے۔اس کے علاوہ، میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری کرکے، سرمایہ کار ٹیکس کریڈٹ حاصل کرنے کے بھی قابل ہوجاتا ہے۔ یہ ٹیکس کریڈٹ ان افراد کے لیے دستیاب ہے جو سرمایہ کاری کی اصل لاگت کی رقم اور ٹیکس والے سال کے لیے قابلِ ٹیکس آمدنی کا 20 فیصدیا ایک ملین روپے سے کم کے حامل ہیں۔ اگر ایسے حصص حصول کی تاریخ کے 24 ماہ کے اندر ختم کردیئے جائیں تو، اس طرح کے حصص کے حصول پر حاصل کردہ ٹیکس کریڈٹ کو واپس ادا کرنا ہو گا۔ خود کاروبارکرنے والے افراد کے لیے، 220,417 روپے کا زیادہ سے زیادہ ٹیکس کریڈٹ 22 فیصدکی اوسط شرح سے 6 ملین روپے یا اس سے زیادہ کی سالانہ قابلِ ٹیکس آمدنی پر پر دستیاب ہے جبکہ 203,571 روپے زیادہ سے زیادہ ٹیکس کریڈٹ ہے جو7 ملین روپے یا اس سے زیادہ کی سالانہ قابلِ ٹیکس آمدنی پر 20فیصد کی اوسط ٹیکس کی شرح پر دستیاب ہے۔
میوچل فنڈز کی اقسام:
سرمایہ کار کو دو وسیع اقسام کے میوچل فنڈز سے آگاہی حاصل ہونی چاہیے ،جو کہ یہ ہیں:
1- کلوزڈ- اینڈڈ میوچل فنڈز: یہ فنڈز سیکنڈری مارکیٹ میںآئی پی او کے بعد ٹریڈ کیے جاتے ہیں۔ تاہم، تمام کلوز-اینڈڈ میوچل فنڈز اسٹاک ایکسچینج میں درج نہیں ہوتے ہیں۔
2۔ اوپن- اینڈڈ میوچل فنڈز: یہ فنڈز یونٹس کی شکل میں سرمایہ کاروں کو جاری کیے جاتے ہیں، جنھیں کسی بھی وقت ان کے نیٹ ایسٹ ویلیو (NAV) کی بنیاد پر واپس بھی کیا جا سکتا ہے۔ ان فنڈز کو مینجمنٹ کمپنی کے ذریعے خریدا اورواپس(redeemed) کیا جا سکتا ہے جو روزانہ کی بنیادوں پر اپنی پیشکش اور واپسی کی قیمتوں کا اعلان کرتی ہے۔ ان فنڈز کا اسٹاک مارکیٹ میں بھی ا ندراج کیا جاسکتا ہے۔
میوچل فنڈز کی کیٹیگریز: میوچل فنڈز مختلف کیٹیگریز پر مشتمل ہوتے ہیں۔ ایک سرمایہ کار اس فنڈ میں سرمایہ کاری کر سکتا ہے جو اس کی سرمایہ کاری کی حکمت عملی، سرمایہ کاری کے وقتی تقاضوں، وہ کتنا خطرہ برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس کے کیش فلو کی ضروریات کیا ہیں یا سرمایہ کاری کے دیگر مقاصد/ضروریات کے مطابق ہوں۔
فنڈز کی کیٹیگریز درج ذیل ہیں:
فنڈ کیٹیگری
سرمایہ کاری، نمایاں صفت اور خصوصیات، منی مارکیٹ فنڈ، قلیل المعیاد فکسڈ انکم سیکیورٹیز، کم رسک، زیادہ لیکویڈیٹی انکم فنڈ، منی مارکیٹ سیکیورٹیز، ٹرم فنانس سرٹیفکیٹس/ سکوکس، کمرشل پیپر، اور اسپریڈ ٹرانزیکشنز۔ کم رسک، سرمائے کی محدود قدر(appreciation)۔ لیکویڈیٹی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ان فنڈز کے کم از کم 25 فیصد خالص اثاثوں کو نقد اور/یا نقد کے قریب دستاویزات کی صورت میں برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔
ایکویٹی فنڈ / اسٹاکس: زیادہ رسک کا خطرہ، سرمائے کی زیادہ قدر (appreciation)
بیلنس فنڈ/ ایکویٹیز اور فکسڈ انکم سیکیورٹیز: ترقی اور باقاعدہ ا?مدنی کے ہدف کے ساتھ کم رسک۔ تقریباً 30 سے70فیصد خالص اثاثے درج شدہ ایکویٹیز میں لگائے جاتے ہیں۔
ایسٹ ایلوکیشن فنڈ/ ایکویٹیز اور فکسڈ انکم سیکیورٹیز: زیادہ رسک، زیادہ منافع۔ کسی بھی وقت خالص اثاثوں کا 90 فیصد ایکویٹیز میں سرمایہ کاری کرنے کے امکانات۔ فنڈ کے اندر اثاثوں کی مختلف النوع سرمایہ کاری۔
کیپٹل پروٹیکٹیڈ فنڈ/ ٹرم ڈپازٹ اور آفرنگ دستاویز میں مجاز سرمایہ کاری کے مطابق سرمایہ کاری کی اصل رقم محفوظ۔ ان فنڈز کی فکسڈ میچورٹی مدت پر باہمی اتفاق ہے۔
انڈیکس ٹریکر فنڈ/ سیکیورٹیز اور اسٹاک مارکیٹ انڈیکس کی عکاسی کرتے ہیں جیسے کے ایس ای 100 انڈیکس بنیادی انڈیکس کی کارکردگی کوفنڈ کی کارکردگی ٹریک کرتی ہے۔ یہاںکم از کم 85فیصد خالص اثاثوں کی سیکیورٹیز میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جو منتخب انڈیکس یا اس کے ذیلی سیٹ کو تشکیل دیتے ہیں۔ خالص اثاثوں کا بیلنس نقد یا نقد کے قریب دستاویزات کی صورت میں رکھا جاتا ہے جیسے کہ بینک ڈپازٹ (ٹرم ڈپازٹ کی رسیدیں اور ٹریڑری بلز کو چھوڑ کر جو 90 دن کی میچورٹی سے زیادہ نہ ہوں) ایگریسیو فکسڈ انکم اسکیم/ فکسڈ انکم سیکیورٹیز اور درمیانے سے کم معیارتک کے اثاثے سرمایہ کاری پر زیادہ منافع۔
حکومتی سیکیورٹیز، فکسڈ انکم ڈیبٹ سیکیورٹیز، بینک (بینکوں) میں جمع ڈپازٹ، سرمایہ کاری کے سرٹیفکیٹس، اورکمرشل پیپر وغیرہ میں سرمایہ کاری۔ خالص اثاثوں کا کم از کم 10فیصد نقد یا نقد کے قریب دستاویزات کی صورت میں رکھا جا تا ہے جیسے کہ بینک ڈپازٹس اور ٹریڑری بلز 90 دن کی میچورٹی سے زیادہ نہ ہوں۔
کموڈٹی ا سکیم /اشیا جیسے سونا، خام تیل، چاندی، زرعی اجناس سرمایہ کاری پرمستحکم منافع۔ کموڈٹی اور کموڈٹی فیوچرز جیسے سونے میں سرمایہ کاری۔ روزانہ کی بنیاد پر شماری کی جانے والی اوسط سہ ماہی سرمایہ کاری کی بنیاد پر کم از کم 70 فیصد خالص اثاثوں کی سالانہ طور پر، کموڈٹی یا کموڈٹی فیوچر کنٹریکٹس میں سرمایہ کاری کی جانی چاہیے۔
فنڈز آف فنڈ/ میوچل فنڈز کی دیگر اقسام: متوازن منافع۔ ایکویٹی، متوازن، فکسڈ انکم اور منی مارکیٹ فنڈز کے متنوع پورٹ فولیو میں سرمایہ کاری
شریعہ کمپلائنٹ (اسلامک) فنڈز: شریعہ کمپلائنٹ سیکیورٹیز یعنی حصص، سکوک (اسلامک بانڈز) اور GoP اجارہ سکوک وغیرہ روایتی میوچل فنڈز کے تمام کیٹیگریز میں شریعت کے مطابق ان کی مختلف قسمیں ہیں۔ یہ فنڈز شریعہ ایڈوائزر سے منظور شدہ ہیں۔
یاد رکھنے کے حوالے سے اہم نکات:
ایک سرمایہ کار کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری کے حوالے سے کچھ اہم نکات کو ذہن نشین کرلے: (1) نیٹ ایسٹ ویلیو (NAV): نیٹ ایسٹ ویلیو ایک میوچل فنڈ کے اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو ہے جس سے اخراجات اور واجبات کومنہا کیا جاتا ہے۔ فی یونٹ NAV فنڈز کی نیٹ ایسٹ ویلیو ہے جوتخمینہ (ویلیوایشن) کی تاریخ پر بقایا یونٹس/سرٹیفکیٹس کی تعداد سے تقسیم ہوتی ہے۔ NAV ایک میوچل فنڈ کی کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے۔
NAV = (تمام اثاثوں کی موجودہ مارکیٹ ویلیو - اخراجات- واجبات) / (بقایا یونٹس کی مجموعی تعداد)
(2) اخراجات کا تناسب: اخراجات کا تناسب میوچل فنڈ کے سالانہ فنڈ آپریٹنگ اخراجات ہوتے ہیں، جو فنڈ کے اوسط خالص اثاثوں کے فیصد کے طور پر ظاہر کیا جاتا ہے۔ اخراجات کا تناسب 1 فیصد p.a ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ہر سال فنڈ کے کل اثاثوں کا 1 فیصد اخراجات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ میوچل فنڈ کی کسی کیٹیگری کا انتخاب عمل میں لاتے وقت اخراجات کے تناسب پر غور کرنا ضروری ہے کیونکہ یہ منافع کو نمایاں طور پر متاثر کر نے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ (3) ریڈیمپشن: اوپن اینڈ میوچل فنڈز کے یونٹس کو کسی بھی وقت جزوی طور پر مکمل واپس (redeemed) کیا جاسکتا ہے کیونکہ سرمایہ کار اثاثہ مینجمنٹ کمپنی کے ذریعے یہ فیصلہ کر سکتا ہے جو فنڈز کا انتظام کرتی ہے۔ (4) فنڈ منیجر رپورٹ: یہ ایسٹ مینجمنٹ کمپنی کی جانب سے تیار کردہ ایک ماہانہ رپورٹ ہے جس میں میوچل فنڈز کی تشکیل اور کارکردگی کے بارے میں معلومات پیش کی جاتی ہیں۔
میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری کیسے کی جائےاور ایک سرمایہ کارکے لیے میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری کرنے کے دو طریقے ہیں جوکہ درج زیل ہیں
- مالیاتی مشیر: ایک سرمایہ کار کو میوچل فنڈز کے یونٹس یا حصص خریدنے کے لیے زیادہ تر مالیاتی مشیر اور ویلتھ منیجرز کی جانب سے رہنمائی فراہم کی جاتی ہے۔ کسی سرمایہ کار کے لیے رہنمائی حاصل کرنے اور میوچل فنڈز خریدنے کے حوالے سے ایک مالیاتی مشیر صحیح ذریعہ ہو سکتا ہے۔
- بینک: بشمول میوچل فنڈز زیادہ تر بینک سرمایہ کاری کی مصنوعات پیش کرتے ہیں۔ ایک سرمایہ کار میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے بینک سے رابطہ کر سکتا ہے۔میوچل فنڈ اکاؤنٹ کھولنے کے سلسلے میںجن دستاویزات کی ضرورت پیش آتی ہیں :
- کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کی کاپی، درخواست / اکاؤنٹ اوپننگ فارم / یونٹس فارم کی خریداری، زکوٰۃ کا حلف نامہ (اختیاری)، KYC فارم / FATCA فارم، چیک / پے اْرڈر / ڈیمانڈ ڈرافٹ
ایک سرمایہ کار کو میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری کے لیے عائد فیس اور چارجز کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔ ان چارجز میں سے کچھ درج ذیل ہیں:
1۔ ایک بار کی فیس: ایک بار کی فیس ادا کرنا ہوتی ہے جو ایک سرمایہ کار اوپن اینڈ فنڈ میں سرمایہ کاری / تقسیم کے لیے ادا کرتا ہے۔ ان فنڈز کی تفصیلات میوچل فنڈز کی آفرنگ دستاویزات میں ظاہر کی گئی ہیں۔ 2۔ فرنٹ- اینڈ لوڈ: فنڈ کے یونٹس کی خریداری پریہ سرمایہ کار سے وصول کیا جاتا ہے۔
3۔ بیک- اینڈ لوڈ: جب بھی کوئی سرمایہ کار میوچل فنڈسے اپنی سرمایہ کاری کو واپس لیتا ہے تو یہ وصول کیا جاتا ہے۔
4۔ ہنگامی یا ڈیفرڈ سیلز لوڈ: یہ صرف اس وقت وصول کیا جاتا ہے جب کوئی فرنٹ -اینڈ لوڈ نہ ہو۔یہ سرمایہ کاری کی واپسی پر وصول کیا جاتا ہے تاہم میوچل فنڈز آہستہ آہستہ اس چارج کو کم کرتے ہیں اگر کوئی سرمایہ کار طویل مدت تک سرمایہ کاری کو برقرار رکھتا ہے۔
5۔ مینجمنٹ فیس: فنڈ کے انتظامات کے لیے یہ AMCکی جانب سے وصول کی جانے والی فیس ہے۔
6۔ ٹرسٹی فیس: یہ وہ فیس ہے جو ٹرسٹی کی جانب سے فنڈ کے اثاثوں کے لیے ٹرسٹی شپ اور دیگر خدمات کی فراہمی کے عوض لی جاتی ہے۔
7۔ دیگر فیسیں: اوپن- اینڈ میوچل فنڈز کی تشکیل اور رجسٹریشن کے سلسلے میں ہونے والے تمام اخراجات جن میں آئینی دستاویزات کی تکمیل اور رجسٹریشن، ایس ای سی پی کو قابل ادائیگی فیس، آڈیٹر کی فیس، ریٹنگ ایجنسیوں کو قابل ادائیگی فیس، قانونی اخراجات وغیرہ شامل ہیں تاہم یہ ان تک محدود نہیں ہے۔