دہشت گردی کی تحقیقات نیوٹرل کمیٹی کرے، ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے: محسن نقوی

وزیر داخلہ محسن نقوی نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند روز سے پاک بھارت کشیدگی جاری ہے، تاہم پاکستان کا بھارت میں ہونے والے کسی بھی واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے واضح شواہد موجود ہیں۔ محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان کی معیشت سنبھل رہی تھی جسے نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ جب بھی کسی دوسرے ملک کا رہنما پاکستان کا دورہ کرتا ہے تو ایسے واقعات پیش آتے ہیں۔ دہشت گردی دنیا میں کہیں بھی ہو، پاکستان اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔ وزیر داخلہ نے مطالبہ کیا کہ بھارت میں پیش آنے والے واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں، اور ایک نیوٹرل کمیٹی اس واقعے کی تفتیش کرے، پاکستان مکمل تعاون کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحمل سے صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے لیکن اگر ضرورت پڑی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا۔ محسن نقوی نے انکشاف کیا کہ گزشتہ تین روز میں سات آئی ای ڈیز پکڑی گئی ہیں اور دہشت گردوں کے کئی منصوبے ناکام بنائے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جعفرآباد حادثے کی بھی نیوٹرل انکوائری کی جائے تاکہ حقائق سامنے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور بھارتی خفیہ ایجنسی "را" درحقیقت ایک ہی ہیں، اور اس حوالے سے مزید شواہد جلد منظرعام پر لائے جائیں گے۔ وزیر داخلہ نے بھارتی پولیس کی ایف آئی آر پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ واقعہ 2:20 پر پیش آیا جبکہ قریبی تھانے سے ساڑھے چھ کلومیٹر دوری کے باوجود محض دس منٹ میں یہ نتیجہ اخذ کر لیا گیا کہ ہمسایہ ملک کے لوگ حملے میں ملوث ہیں۔ محسن نقوی نے بھارت پر عالمی سطح پر دہشت گردی کی سرپرستی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ چاہے دہشت گردی کینیڈا میں ہو، بھارت میں یا پاکستان میں، اس کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو جاننا چاہیے کہ اصل دہشت گرد کون ہے۔ انہوں نے کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے غیر متزلزل مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی صورت کشمیر پر اپنے اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو ختم نہیں کر سکتا اور اگر دشمن نے کوئی جارحانہ اقدام اٹھایا تو پاکستان ہر طرح سے جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ محسن نقوی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ سری نگر میں اسرائیلیوں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں اور پاکستان ہر طرح کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم متحد ہے اور پاکستان اپنے دفاع کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔ ٹرین حادثے کا حوالہ دیتے ہوئے محسن نقوی نے سوال اٹھایا کہ جب 70 افراد شہید ہوئے تو عالمی برادری خاموش کیوں تھی۔