سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی نے نیپرا کی جانب سے بجلی کے ٹیرف میں اضافے کی مخالفت کردی، ایک سال میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا ریکارڈ طلب کرلیا
کمیٹی کااجلاس سینیٹر زاہد خان کی زیر صدارت ہوا،،،اجلاس میں واپڈا،نیپرا،پی پی آئی بی متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ اوروزارت پانی و بجلی نے بریفنگ دی،،،پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ انفراسٹرکچر بورڈ کے ایم ڈی این اے زبیری نے اجلاس کوبتایا تیس میگا واٹ کا نیو بونگ پن بجلی کامنصوبہ جلد پیداوار شروع کر دے گا جب کہ دس ہزار میگا واٹ کے اکیس منصوبوں پر کام جاری ہے،،،چیئرمین نیپرا حبیب اللہ خلجی نے بتایا کہ کروٹ پن بجلی منصوبے کے لیے چھ روپے پچاس پیسے فی یونٹ ٹیرف دے دیا ہے ،،،،جس پر کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ نیپرا صارفین کے حقوق کا تحفظ کرنے کی بجائے کمپنیوں کے مفادات کا تحفظ کرتی ہے،،،، چیف ایگزیکٹیو متبادل توانائی بورڈ عارف علاوٴالدین نے بتایا کہ پندرہ فروری تک ایک سو چھ میگاواٹ ونڈ انرجی سسٹم میں آ جائے گی جبکہ آئندہ پانچ سال میں تین ہزارمیگاواٹ بجلی گنے کے چھلکے سے پیداکی جائے گی،،،