فضائی آلودگی: ہسپتالوں میں خشک کھانسی اور نظام تنفس کے مریضوں میں اضافہ
صوبائی دارالحکومت لاہور میں بڑھتی فضائی آلودگی کے باعث ہسپتالوں میں خشک کھانسی اور سانس میں دشواری کے مریضوں میں اضافہ ہو گیا۔ فضائی آلودگی کے باعث انفلوئنزا اور وائرل انفیکشن سے بڑی تعداد میں شہری متاثر ہونے لگے، انفلوئنزا فلو کی ویکسین بھی نایاب ہو گئی جبکہ بچوں میں نمونیہ، چیسٹ انفیکشن اور خشک کھانسی کی کیسز بڑھ رہے ہیں، آنکھوں میں جلن اور جلدی امراض میں بھی اضافہ ہونے لگا، عارضہ قلب اور دمہ کے مریض بھی شدید متاثر ہیں۔ گزشتہ ایک روز میں شہر کے 5 بڑے سرکاری ہسپتالوں میں اب تک سموگ سے بڑی تعداد میں مریض رپورٹ ہوئے ہیں، میو ہسپتال کی ایمرجنسی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 1680، جناح ہسپتال میں 1345 جبکہ گنگارام ہسپتال میں 1265 سے زائد مریض رپورٹ ہوئے، سروسز ہسپتال اور جنرل ہسپتال میں بھی مریض سامنے آئے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے اس وقت ہسپتالوں میں فضائی آلودگی، انفلوئنزا اور وائرل انفیکشن پھیلا ہے، بچے اور بزرگ بڑی تعداد میں بیمار ہو رہے ہیں، سانس میں دشواری کے مریض گھروں سے باہر نہ جائیں، پھیپھڑوں اور دمہ کی مریضوں کو خاص احتیاط برتنے کی ضرورت ہے، جلدی امراض میں اضافہ اور آنکھیں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔ طبی ماہرین نے مزید کہا ہے کہ شہری ماسک اور عینک کا استعمال یقینی بنائیں، کم قوت مدافعت والے اچھی خوراک، ڈرائی فروٹس اور قہوہ کا استعمال کریں۔