بعض افراد کو سیکورٹی فراہم کرنا قانونی تقاضا ہے،جن کوخطرات لاحق ہیں ان کوسیکورٹی فراہم کی جائے, چیف جسٹس ثاقب نثار
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے غیر متعلقہ افراد کوسکیورٹی دینے سے متعلق کیس کی سماعت کی،،آئی جی پنجاب عدالت میں پیش ہوئے،،چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی صاحب آپ صبح سے عدالت میں ہیں،آپ کے یہاں ہونے سے پنجاب میں کام رک گیا ہوگا،دوران سماعت چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بعض افراد کوسیکورٹی فراہم کرنا قانونی تقاضا ہے،دوسروں کوسیکورٹی دینے سے منع کیا تھا،سیکورٹی امام بارگاہ اورمساجد کے لیے بھی ضروری ہے جن کو خطرات لاحق ہیں ان کوسیکورٹی ضرورفراہم کریں،آئی جی پنجاب نے عدالت کوبتایا کہ ضلعی سطح پرانٹیلی جنس کمیٹیاں قائم ہیں،ضلعی کمیٹیاں سیکورٹی فراہم کرنے کی سفارش کرری ہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کی کوشش ہے کہ ملک میں قانون کی حکمرانی قائم ہواگرکوئی شکایت ملی توکارروائی کریں گے،عدالت نے صحافی حزیفہ رحمان سے سیکورٹی واپس لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی