آئین کے آرٹیکل 63A پر نظر ثانی درخواستیں منظور،اب بدتمیزی کلچر کو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائےگا۔ صدر مسلم لیگ ن مدینہ منورہ
مدینہ منورہ (نمائندہ نوائے وقت ) کافی عرصہ پہلے وزیر اعظم شہباز شریف نے لائڑ موڈ میں کہا تھا کہ " ڈانگ تے پھرے گی ضرور!! اس پر صدر مسلم لیگ ن مدینہ منورہ جاوید اقبال بٹ نے کہا ہےکہ اب 03 اکتوبر سپریم کورٹ سے ڈانگ شہباز شریف ہاتھ آگئی جو ضرورپھرے گی۔اب بدتمیزی کلچر کو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جانے کے لئے آئین کے آرٹیکل 63A پر نظر ثانی درخواستیں منظور، اور سپریم کورٹ کا اکثریتی فیصلہ کالعدم دے دیا گیا ہے اور کسی بھی قانون سازی کہ لئے منحرف اراکین کہ ووٹ شمار ہوں گئے۔ اب بدتمیزی کلچر کو بھی ائینی ہا تھوں سے نمٹا جائے گا۔جس کو شعور کہتے ہیں وہ انسان کہ زہن میں سوچ فکر پرکھنے کا نام ہوتا ہے۔ جو شعور یوتھئے استعمال کرتے ہیں۔وہ بے حس چلتے پھرتے روبوٹ ہیں جن میں احساس نام کی چیز نہیں ھوتی وہ ایسی مشین ہے جس میں جو ڈاٹا فیڈ اور میموری میں پروگرام ڈال دو وہ صرف اس ڈاٹا فیڈ پر ریموٹ کنڑول سے چلتا ہے۔ وہی رٹے رٹائے بکواسات جملے بلاتمیز گھر ھو باھر وھی بولتے جاتے ہیں کیونکہ یہ بے حس اور سوچ سے عاری ہوتے ہیں۔ یہ ہر دفعہ نیا ڈاٹا ڈالنے سے ٹاں ٹاں بک بک بھی نئی شروع کر دیتے ہیں ۔ کیونکہ دراصل ان کا سوفٹ وئیر ڈاٹا اور سسٹم اینالسٹ اور پروگرامر کہ زیر نگرانی ہے ہیں یہ ان کی تعلیمات کہ غلام ہیں ۔یہ ربورٹک ڈیٹا فیڈنگ کنڑولڈ ہیں دیکھنے میں زندہ جیتی زندہ لاشیں ہیں اس لئے ضرورت ہے ایسا اینٹی وائرس پروگرام جو ان کہ ڈاٹا سے سارہ وائرس ختم کردے۔میرا خیال وہ کل کہ عدالتی فیصلے کو سمجھ لو اینٹی وائرس پروگرام کا نعم البدل بنے گا۔اب حکومت ائین میں جو چند ووٹ کم تھے اب باضیمر محب وطن ووٹ سے ائین میں ترمیم اور بل بھی پاس ہوگااور جو بدقسمتی سسے اسٹبلشمنٹ کہ حاضر اور رئیاریرڈ جنرل اور انکی فیملیاں اور عدلیہ کے حاضر حج و ریٹائرڈ ججز اور فیملیوں جن کہ اثاثے بیرون ملک اور اولادیں وھاں ہیں جیو پالیٹکس میں مغربی ممالک کہ آلہ کار اور ان کہ مفادات کہ نگران تھے
ھمارے ھاں تحریک انصاف دور حکومت میں کابینہ میں ب 6 سے 8 امریکن شہریت کہ وزیر اور معاون خصوصی تھے۔ ریاست نے عزت دولت شہرت مرتبہ دیا ہے وہ بھی کسی کا آلہ کار لگتے تھے۔ اب 26ویں ترمیم سے صورتحال یکسر بدلے گی چین شنگھائی کانفرنس اور چینی صدر کا دورہ اور سی پیک ٹو بھی سائن ہوگا اور حکومت 5 سالہ اپنا دور پورہ کرے گی۔ 2014 میں ففتھ جنریشن وار اور40ھزار سوشل وارئیر اور 25 ھزار روپیہ پر رکھے تھے۔ جب تحریک انصاف کی حکومت گئی تو یہی سوشل وائیرز تحریک انصاف نے بطور ھتیار استعمال کئے اب کسی کی عزت سر عام ھر چوک چوراہے نیلام کہ ساتھ پٹخی جاتی ہے جیسے دھوبی گھاٹ پر کپڑے پٹخے جاتے ہیں۔ اب اگر یہ کل 03 اکتوبر سپریم کورٹ کا فیصلہ اتحادی جماعت سے زیادہ اسٹبلشمنٹ کہ لئے اطیمنان بخش ہے ۔ جس قدر سوشل میڈیا پر فوج کیخلاف نفرت ہے اتنا تو اصف زرداری 10 پرسنٹ پر بدنام نہیں ہوا تھا۔ اب 26 ویں ترمیم سے بہت کچھ بہتے پانی سے بچ جائے گا انشاءاللہ