یو اے ای کی پاکستان اور بھارت سے کشیدگی میں کمی لانے کی اپیل

متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زائد نے بھارت اور پاکستان سے تحمل مزاجی اختیار کرنے، کشیدگی میں کمی لانے اور ایسے کسی بھی اقدام سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے جو علاقائی اور بین الاقوامی امن کے لیے خطرہ بن سکتا ہو۔ شیخ عبداللہ بن زائد نے کہا کہ مذاکرات اور باہمی سمجھوتے کی دعوت دینے والی آوازوں کو سننا انتہائی اہم ہے تاکہ عسکری تصادم سے بچا جا سکے، جنوبی ایشیا میں استحکام کو فروغ دیا جا سکے، اور اس خطے کو مزید کشیدگی سے محفوظ رکھا جا سکے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ سفارت کاری اور مکالمہ تمام بحرانوں کے پر امن حل کا بہترین ذریعہ ہیں، جو اقوام کے امن، استحکام اور خوش حالی کی خواہشات کو پورا کرنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ شیخ عبداللہ نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات اپنی کوششیں جاری رکھے گا تاکہ علاقائی اور بین الاقوامی تنازعات کے پر امن حل کی تمام کوششوں کو کامیاب بنایا جا سکے، اور ان تنازعات سے پیدا ہونے والے انسانی اثرات کو کم کیا جا سکے۔ دوسری جانب، برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق کشمیر کے محاذ پر بھارت اور پاکستان کے درمیان شدید گولہ باری کا تبادلہ ہو رہا ہے۔ اسلام آباد نے اعلان کیا ہے کہ بدھ کے روز صبح 5 بجے (جی ایم ٹی) نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس ہو گا۔ یہ کمیٹی اعلیٰ سول و عسکری حکام پر مشتمل ہے اور صرف غیر معمولی حالات میں ہی اس کا اجلاس ہوتا ہے۔ پاکستانی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے صبح 10 بجے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس کی دعوت دی ہے۔ پاکستانی فوج نے بدھ کی صبح اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے تین علاقوں پر فضائی حملے کیے گئے ہیں، جن میں دو شہر پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں اور تیسرا شہر بھارتی سرحد کے قریب واقع صوبہ پنجاب میں واقع ہے۔ فوجی ترجمان نے ان حملوں کا جواب دینے کا عندیہ بھی دیا ہے۔