لاہور ہائیکورٹ نے گاڑیوں سے فٹنس سرٹیفکیٹ کے نام پر رقم وصولی سے روک دیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے وہیکل انسپیکشن اینڈ سرٹیفیکیشن سسٹم کے تحت سڑکوں پر گاڑیوں سے فٹنس سرٹیفکیٹ کے نام پر رقم وصولی سے روک دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے وہیکل انسپیکشن اینڈ سرٹیفیکیشن سسٹم کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔ درخواست فیض احمد نے مظہر امین ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی ہے۔ درخواست میں عدالت کو بتایا گیا کہ وہیکل انسپیکشن اینڈ سرٹیفیکیشن سسٹم سے شہریوں سے روزانہ لاکھوں روپے وصول کیے جا رہے ہیں، گاڑیوں سے فٹنس سرٹیفکیٹ کی مد میں طریقہ کار درست نہیں ہے، شہریوں سے سڑکوں پر گاڑیوں کی فٹنس کی فیس وصول کرنا غیر قانونی ہے، سڑکوں پر فٹنس سرٹیفکیٹ کی وصولی کو کالعدم قرار دیا جائے۔ لاہور ہائیکورٹ نے دلائل سننے کے بعد سڑکوں پر گاڑیوں سے فٹنس سرٹیفکیٹ کے نام پر رقم وصولی سے روک دیا۔ عدالت نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 ہفتوں میں جواب طلب کر لی