ملالہ یوسفزئی پرحملہ کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے ساتھ ساتھ اس مائنڈ سیٹ کا بھی مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ حنا ربانی کھر
امریکی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے حنا ربانی کھرنے کہا کہ پاکستان میں دو طرح کی سوچ پائی جاتی ہے، ایک وہ جس کی عکاسی ملالہ یوسف زئی کرتی ہے جو اپنی تعلیم اورآزادی سے جینے کا حق چاہتی ہے جبکہ دوسری سوچ دہشتگردوں کی ہے۔ وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشتگردوں کا پہلے ہی پیچھا کررہا ہے اور ملٹری آپریشن کے ذریعے سوات سے دہشت گردوں کو پاک کرچکا ہے جس کے بعد دہشت گردوں نے افغانستان کے علاقے کنہڑ اور نورستان میں پناہ لی۔ اب یہ ذمہ داری افغان حکومت اور ایساف پر عائد ہوتی ہے کہ وہ ان محفوظ پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی کریں۔