مس کنڈکٹ کا معاملہ: وفاقی وزیر سینیٹر اعظم سواتی جے آئی ٹی کے سامنے پیش، بیان ریکارڈ کرا دیا۔
پڑوسیوں کے جھگڑے اور آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کے معاملے پر سپریم کورٹ کی جانب سے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(جے آئی ٹی) نے وفاقی وزیر اعظم سواتی سے پوچھ گچھ کی، وفاقی وزیر کا بیان ریکارڈ کرلیا گیا،وفاقی وزیر سے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے ، مبینہ تجاوزات ، اثاثوں کے حوالے سے 2گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر اعظم سواتی نیب کے دفتر میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے جہاں ان سے تحقیقاتی ٹیم نے تقریبا 2 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر سے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے ، مبینہ تجاوزات ، اثاثوں کے حوالے سے پوچھ گچھ بھی کی گئی جس کے بعد وہ واپس روانہ ہوگئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی کو ایک سوالنامہ دیا گیا جو ڈی جی نیب عرفان منگی کی سربراہی میں ترتیب دیا گیا جسے ابتدائی تحقیقات کی روشنی میں تیار کیا گیا ہے۔سپریم کورٹ کے حکم پر قائم تحقیقاتی ٹیم اعظم سواتی کے مختلف معاملات کی تحقیقات کر رہی ہے جن میں مبینہ تجاوزات، آئی جی اسلام آباد کے تبادلے اور اثاثوں سے متعلق ہیں۔مشترکہ تحقیقاتی ٹیم وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی سے بھی پوچھ گچھ کر چکی ہے، ٹیم نے سابق آئی جی اسلام آباد، سیکرٹری داخلہ و سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے بھی پوچھ گچھ کی۔یاد رہے کہ اعظم سواتی کے صاحبزادے کی جانب سے ان کے فارم ہاﺅس کے قریب رہائش پذیر غریب پرور خاندان کے خلاف اندراج مقدمہ کے بعد صورتحال خراب ہوئی۔وفاقی وزیر نے اس معاملے پر آئی جی اسلام آباد کو کئی مرتبہ فون کرنے کا اعتراف کیا ، یہ جھگڑا ابھی درمیان میں ہی تھا کہ آئی جی اسلام آباد جان محمد کو عہدے سے ہٹا دیا گیا جس پر چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے از خود نوٹس لیا تھا۔دو نومبر کو ہونے والی ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا یہ فیصلہ کن لمحات ہیں کہ کیا طاقت اور دولت کے ساتھ لوگوں کا استحصال ہوسکتا ہے، میرٹ پر تحقیق ہوئی تو ہی پاکستان کے لوگوں کو اداروں پر اعتماد ہوگا، یہ ملک کی خدمت اور آنے والی نسلوں پر احسان ہوگا۔