مسلم لیگ نون نے حکومت کی جانب سےنگران وزیراعظم کےلیے دیئے گئےتینوں نام مسترد کردیئے، ہمارے ناموں پر مشاورت کرنی ہے تو بات آگے بڑھ سکتی ہے. چوہدری نثار
وفاق میں نگران سیٹ کا قیام مسئلہ بن گیا ہے،حکومت اور اپوزیشن کے درمیان میں نہ مانوں کی تکرار صورتحال کو مزید پیچیدہ کررہی ہے، نون لیگ نے حکومت کی جانب سے دیئے گئے حفیظ شیخ، ڈاکٹرعشرت حسین اور میرہزار خان کھوسو کے نام مسترد کردیئے ہیں،عبدالحفیظ شیخ کے حوالے سے کہنا ہے کہ وہ چند روز قبل وزیرخزانہ کے عہدے پر فائز تھے اس لیے غیر جانبدارنہیں، میرہزار خان کھوسو بےنظیر بھٹو کے قریب رہے اس لیے انہیں بھی نگران وزیراعظم نہیں بنایا جاسکتا، جبکہ عشرت حسین کے حوالے سے نون لیگ کا مؤقف ہے کہ وہ اس عہدے کی شرط پرپورا نہیں اترتے،حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے پیدا نہ ہوسکا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں چلا جائے گا،یہاں بھی نگران وزیر اعظم کا نام فائنل نہ ہوسکا تو پھر حتمی فیصلے کےلیے معاملہ چیف الیکشن کمشنر کوبھجوایا جائے گا،دوسری طرف نون لیگ اپنے تین ناموں میں سے جسٹس شاکراللہ جان کے نام سے بھی دستبردار ہوگئی ہے،نگران حکومت کے معاملے پراپوزیشن لیڈر چوہدری نثار نے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو ٹیلی فون بھی کیا، ان کا کہنا تھا کہ نون لیگ کی طرف سے رسول بخش پلیجو اور جسٹس ریٹائرڈ ناصراسلم زاہد کے ناموں کو ہی نگران وزیراعظم کے لیے تصورکیا جائے، چوہدری نثار نے واضح کیا کہ ہمارے ناموں پر مشاورت کرنی ہے تو بات آگے بڑھ سکتی ہے،ن لیگ اسی نام پر متفق ہو گی جس پراپوزیشن جماعتوں کا اتفاق ہوگا، انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے نام پر پنجاب کے نگران وزیر اعلٰی کے حوالے سے کوئی سودے بازی نہیں ہو سکتی۔