وزیراعظم عمران خان سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کر کے وطن واپس پہنچ گئے،
وزیراعظم عمران خان غیر ملکی سرکاری دورے پر سب سے پہلے سعودی عرب پہنچے ان کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور دیگر بھی تھے۔ وزیر اعظم نے سابق روایت کے مطابق اس مرتبہ بھی مدینہ منورہ میں ننگے پاؤں جہاز سے اترے۔ وزیراعظم عمران خان نے سعودی فرماں رواں شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے علاوہ سعودی وزراء سے بھی اپنے دورے کے دوران ملاقات کی۔ سعودی عرب کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کو اسلامی اصولوں پر فلاحی ریاست بنانے کے لیے جس قدر ہو سکے گا نئی حکومت کی معاونت کرے گا۔ سعودی فرماں روا نے شاہی محل میں عشائیہ دیا جہاں وزیراعظم نےسعودی قیادت سے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کےمسائل کا معاملہ اٹھایا۔ وزیراعظم عمران خان نے دورہ سعودی عرب کے دوران رات کو مکہ مکرمہ میں قیام کیا اورعمرہ بھی ادا کیا، ان کے لیے خانہ کعبہ کا دروازہ خصوصی طور پر کھولا گیا، وزیراعظم عمران خان نے وفد کے ساتھ خانہ کعبہ میں نوافل ادا کیےاورملک کی خوش حالی کے لیے دعائیں بھی کیں،،، وزیراعظم عمران خان سے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل، سعودی وزیر توانائی اور صدر انوسٹمنٹ فنڈ نے ملاقاتیں کی۔ ملاقاتوں میں اقتصادی تعلقات بڑھانے اور سرمایہ کاری سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اور سیز پاکستانیوں سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ اوورسیز وزارت اس انداز میں تشکیل دی جائے گی کہ یہ صحیح معنوں میں پاکستانیوں، سرمایہ کاروں اور سرمایہ کاری کی خدمت کرسکے اور ان کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرے ۔سعودی عرب کا دورہ مکمل ہوتے ہی وزیراعظم عمران خان وفد کے ہمراہ یو اے پی پہنچے جہاں انہوں نے یو اے ای کےولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر دوطرفہ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا