عدالت عظمی نے پی ٹی وی لائسنس فیس پر ایکسائز سروس ٹیکس ختم کر دیا۔
عدالت عظمی نے پی ٹی وی لائسنس فیس پر ایکسائز سروس ٹیکس ختم کر دیاعدالت نے ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے پی ٹی وی کی اپیل منظورکرلی ۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پی ٹی وی سروسز ٹیکس کیس کی سماعت کا آغاز کیا تو پی ٹی وی کے وکیل مخدوم علی خان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے پی ٹی وی کو سروس ٹیکس کا نوٹس جاری کیا ہے ایف بی ر کا موقف ہے کہ پی ٹی وی لائسنس فیس پر ٹیکس دیں۔چیف جسٹس نے سوال کیاکہ پی ٹی وی سروسز فراہم کرنے پر کیا ٹیکس دیتا ہے؟ وکیل کا کہنا تھا کہ پی ٹی وی کی سروس پر ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوتا، جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ بجلی کے بلوں میں پی ٹی وی لائسنس فیس لیتا ہے۔لائسنس فیس قابل ٹیکس کیسے ہے؟بتایای جائے کہ یہ کیسے پتہ چلتا ہے کہ 300 یونٹ استعمال کرنے والا ٹی وی استعمال کرتا ہے اس پر وکیل اک کہنا تھا کہ لائسنس فیس حکومت کو نہیں پی ٹی وی کو جاتی ہے۔پی ٹی وی لائسنس فیس کو انکم میں ظاہر کرتے ہیں۔بعد ازاں عدالت نے وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئیپی ٹی وی کی اپیل منظورکرلی اور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے پی ٹی وی لائسنس فیس پر ایکسائز سروس ٹیکس ختم کر دیا۔