جب تک امیر اور غریب کے لیے قانون ایک نہیں ہوگا تحریک انصاف کا مشن پورا نہیں ہوگا ، فواد چوہدری
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جب تک امیر اور غریب کے لیے قانون ایک نہیں ہوگا تحریک انصاف کا مشن پورا نہیں ہوگا عمران خان تسلسل کے علمبردار ہیں۔انہوں نے چھ ماہ میں سفارتی محاذ پر اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔پاکستان یمن اور سعودی عرب کے درمیان ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے ن لیگ اور پیپلز پارٹی حقیقت میں ایک ہی جماعتیں ہیں گوجرانوالہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی جدوجہد 22 سال پر محیط ہے۔یہ عمران خان کی قیادت ہے جس نے اپنی حکومت کے پہلے 6 ماہ میں پاکستان کو ایک موثر طاقت بنا کر دنیا کے سامنے رکھ دیا۔سفارتی محاذپر اہم کامیابیاں ملیں۔اس وقت تمام ممالک پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں ، پاکستان سعودی عرب اور یمن کے درمیان ثالث کا کرداراداکررہا ہے۔پاکستان کو ایک موثر طاقت بنا کر دنیا کے سامنے رکھ دیا ۔آج ترکی ،سعودی عرب،قطر، یو اے ای،ایران سمیت تمام ممالک پاکستان کو ایک اہم سیاسی کردار کے طور پر دیکھ رہے ہیں ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ گوجرانوالہ کے عوام نے پی ٹی آئی کو لاکھوں ووٹ دیئے جس کے لیے ہم ان کے شکرگزار ہیں۔یاد رکھیں عمران خان تسلسل کے علمبردار ہیں ہمیں خستہ حال معیشت ورثے میں ملی۔سابقہ حکومتوں نے ارب ڈالر کاقرض لیا جب ان سے پوچھو روپیہ کہا گیا تو کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں آ گئی ہے۔گزشتہ دس سال میں ملکی تاریخ کے 70 دور کے برابر قرض لیا گیا اپوزیشن جماعتوں کا حال وہی ہے جو جیل میں ہونے والی نمازوں کا ہوتا ہے۔قاتل اذان دے رہا ہوتا ہے ڈاکو امامت کرا رہا ہوتا ہے اور سارے چور پیچھے نمازی ہوتے ہیں یہ ہماری اپوزیشن ہے۔(ن) لیگ اور پیپلزپارٹی شروع سے ہی ایک تھے اب باقاعدہ طور پر ایک ہو گئے ہیں چور پہلے بھی اکٹھے تھے اب بھی اکٹھے ہیں۔
دونوں جماعتوں کی سوچ ایک ہی ہے جو پیسے ملک میں لگنے تھے وہ دوبئی لندن میں برآمد ہورہے ہیں۔جو 90 ارب روپے کا لاڑکانہ پیکیج کا اعلان ہوا پتہ چلا 90 ارب روپے کے محلات دوبئی میں برآمد ہو گئے۔کراچی اورلاڑکانہ سے پیسہ نکلتا ہے اور پتا چلتا ہے کہ لانچ میں دبئی پہنچ گیا۔ لاہور کا پیسہ لندن میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی صورت میں نکل آیا، ان دونوں جماعتوں نے پاکستان کا مذاق بنا رکھا ہے۔کہتے ہیں حکومت حاجیوں کو سبسڈی نہیں دے رہی آپ نے خزانے میں سبسڈی کے لیے چھوڑا ہی کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کفایت شعاری کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں۔حکومت اپنے آپ کو عوام کی جوابدہ سمجھتی ہے وزیر اعظم وزیر اعظم ہائوس میں رہنے کی بجائے اپنے گھر بنی گالہ رہ رہے ہیں جبکہ سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے گیارہ دفتر بنے ہوئے تھے۔ہر دفتر میں سرکار بیٹھی ہوئی ہے۔جاتی امرااپنے گھر کی دیوار بنانے کے لیے سرکار کا 27 کروڑ روپے لگا دیا گیا ۔عمران خان مردِحر ہے کہ وزیر اعظم ہوتے ہوئے بھی ایک روپے بھی سرکاری خزانے سے نہیں لیتا جبکہ سابقہ دور میں عوام کا پیسہ بے دردی سے لوٹا گیا۔عمران خان پہلا وزیراعظم ہے جو اپنے گھر میں اپنے خرچ پر رہ رہا ہے۔اس لیے کہ وہ اپنے آپ کو عوام کا جوابدہ سمجھتا ہے۔
ماضی میں وزیراعظم ہائوس 88 کنال رقبے پر مشتمل تھا۔چار ہیلی کاپٹر بھی وزیراعظم عمران خان کی صوابدیدی تھے وزیر اعظم نے نہ گاڑیاں لیں نہ ہیلی کاپٹر استعمال کیے ۔شریف برادران وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ رہے مگر ان کو اپنے ملک کے ہسپتال پسند نہیں آتے۔ان کو ان ہسپتالوں کا بھی علم ہونا چاہیے جہاں پاکستانی عوام کا علاج ہوتا ہے جس طرح شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق کو جیل میں رہائش ملی ہوئی ہے۔
آدھے پاکستانی کہیں گے ہمیں جیل میں ڈال دویہاں امیر اور غریب کے لیے الگ الگ قانون ہے جب تک ایک قانون نہیں ہوگا حکومت کا مشن کامیاب نہیں ہوگا جب یہ لوگ جیل جاتے ہیں تو وہاں فائیو سٹار ہوٹل میں جاتا ہے جب غریب جیل جاتا ہے تو ان کی زندگی اجیرن کر دی جاتی ہے سابقہ حکمرانوں کو جیل جاتے ہی ساری بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں۔
میاں برادران کچھ دن جیل میں گزارنے کے بعد ہسپتال کی طرف دوڑتے ہیں ان کے ساتھ بھی جیلوں میں ایسا ہی سلوک ہونا چاہیے جیسا غریبوں کے ساتھ ہوتا ہے چوہدری فواد نے کہا کہ تحریک انصاف کے لوگ اگر گوجرانوالہ میں الیکشن نہیں بھی جیتے تو اپنے آپ کو کمزور نہ سمجھیں انشاء اﷲ پنجاب اوروفاق میں آپ کی حکومت ہے ہم آپ کا خیال کریں گے عمران خان تحریک انصاف کے ورکروں کے ساتھ کھڑے ہیں حکومت آپ کے ساتھ کھڑی ہے اور آپ کا حق آپ کو ملکر رہے گا یہاں ٹراما سنٹر کی جو بات کی گئی ہے میں یہ مطالبہ آگے تک پہنچائوں گا