Election Comissiom میں وزیراعظم کی نااہلی کیلئےدائر پٹیشنز پر سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر کا شیخ رشید اور لطیف کھوسہ کے ساتھ دلچسپ مکالمہ ہو
وزیراعظم نواز شریف کی نا اہلی کیلئے دائر ریفرنسز پر سماعت کے دوران پیپلز پارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل میں کہا کہ وزیراعظم نے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپا کر غلط بیانی کی ، وزیراعظم نے کاغذات نامزدگی میں اپنی صاحبزادی کو زیر کفالت بتایا، لیکن پانامہ لیکس سے انکشاف ہو کہ ان کی صاحبزادی آف شور کمپنیوں کی مالک ہیں، انہیں خاندان سے الگ نہیں کیا جا سکتا، اگر پیپلزپارٹی کا وزیراعظم نااہل ہو سکتا ہے تو نوازشریف کیوں نہیں۔ اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی توہین عدالت کیوجہ سے نااہل ہوئے تھے، یہ کرپشن کا کیس ہے ۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ کرپشن توہین عدالت سے بڑا جرم ہے ۔ ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ بتایا جائے پانامہ لیکس کیا ہے، تاریخ کیا ہے قانونی اور اخلاقی حیثیت کیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے وزیراعظم کی نا اہلی کیلئے پٹیشن کو غیر متعلقہ قراردیتے ہوئے کہا کہ ضابطہ فوجداری کی سماعت مکمل ہونے سے پہلے کوئی ایکشن نہیں لے سکتے ۔ عدالتی کارروائی مکمل ہونے سے پہلے کسی کو نا اہل قرار نہیں دیا جا سکتا ۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کے انگریزی میں دلائل دینے پر چیف الیکشن کمشنراور شیخ رشید احمد کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا ،،، سردار رضا خان کا کہنا تھا کہ آپ ٹی وی پر اردو میڈیم ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن یہاں انگلش میں دلائل دے رہے ہیں تو شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں نے انگریزی آپ جیسے معزز لوگوں اور معزز عدالتوں سے سیکھی ہے۔