ہیروپ ڈرون ایک خطرناک خاموش لیکن مہلک ہتھیار ۔۔۔ڈرون کیا ہے اور کیسے کام کرتا ہے۔۔؟

8 مئی کو بھارت کی جانب سے اب تک پاکستان کے مختلف شہروں میں ڈرون حملے کیے گئے، جن میں ہیروپ ڈرون استعمال کیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے اب تک 12 ہیروپ ڈرونز کو مار گرایا ہے۔ ہیروپ (Harop) ڈرون اسرائیل کی کمپنی اسرائیل ایئروسپیس انڈسٹریز کا تیار کردہ ہے۔ اس کے بعد سے آئی ایس پی آر نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ اب تک ’افواج پاکستان کی سافٹ کِل (تکنیکی) اور ہارڈ کِل (ہتھیاروں) سے اب تک 25 اسرائیلی ساخت کے ہیروپ ڈرونز کو مار گرایا گیا ہے۔ ہیروپ (Harop) ڈرون کوئی عام ڈرون نہیں بلکہ یہ ایک جاسوس اور خودکش ڈرون ہے۔ اسرائیلی ساختہ ڈرون ہیروپ جو ہزار کلومیٹر تک مار کر سکتا ہے، یہ اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ واپسی کا کوئی آپشن ہی نہیں۔ یہ کئی گھنٹے فضا میں رہ سکتا ہے، اپنے ٹارگٹ کو تلاش کرتا ہے، گھات لگا کر ایک جگہ رکا رہتا ہے اور جیسے ہی کوئی سرگرمی یا فائرنگ محسوس ہوتی ہے، تو فوری طور پر لائیو ویڈیو فیڈ، لوکیشن ڈیٹا، اور ٹارگٹ کی تفصیلات اپنے کنٹرول روم کو ارسال کر دیتا ہے۔ اگر پاکستان کا ائیر ڈیفینس سسٹم اس پر فائر کرے، تو ہماری لوکیشن ایکسپوز ہو جاتی ہے۔ دشمن کے پاس صرف ایک Harop ڈرون ضائع ہوتا ہے، جس کی قیمت تقریباً 50,000 سے 70,000 امریکی ڈالر تک ہو سکتی ہے۔ لیکن بدلے میں اسے ہماری ائیر ڈیفینس کی پوزیشن، ردعمل کی رفتار اور زاویہ فائرنگ سب معلوم ہو جاتا ہے، پھر وہی لوکیشن درجنوں میزائلز یا مزید ڈرونز کی بارش کا نشانہ بن سکتی ہے۔ یہ ڈرون خودکش بھی ہے، مطلب اگر کوئی اہم ملٹری ٹارگٹ جیسے ریڈار سسٹم، میزائل لانچ پیڈ، یا ڈیفینس بیٹری (جس میں میزائلز نصب ہوتے ہیں) نظر آجائے تو وہ خود کو ان پر گرا کر دھماکے سے تباہ کر دیتا ہے۔ یہی نہیں، اگر آپ اسے مار گرائیں تو بھی یہ دشمن کو بتا چکا ہوتا ہے کہ “مجھے کہاں سے مارا گیا”، اور اگر نہ ماریں تو یہ خود ٹارگٹ تباہ کر دیتا ہے۔ یعنی ہر صورت نقصان ملک اور ملک کی دفاعی تنصیبات کا ہونا تھا جبکہ فائدہ دشمن کا ہوتا۔ ہیروپ جیسے ڈرونز کا مقصد صرف تباہی نہیں بلکہ جاسوسی کرنا، دفاعی لوکیشنز کی شناخت، ریڈار اور میزائل سسٹمز کی درست پوزیشن معلوم کرنا بغیر براہ راست جنگ میں آئے، ایک بڑی کارروائی کی راہ ہموار کرناہے۔ یہ ایک نیا وار فئیر ہے، جہاں دشمن خود سامنے آئے بغیر ہمیں نقصان پہنچا سکتا ہے اور ہم اگر جواب دیں تو بھی پھنس سکتے ہیں۔ یہاں یہ واضح کردیا جائے کہ پاکستان افواج کی بہترین حکمت عملی کے باعث دشمن کے اس خطرناک حملے کو جدید ریڈار ز کی مدد سے سگنلز جام کرنے کے بعد مارگرایا گیا۔ جس وجہ سے دشمن ایک بار پھر اپنے ناپاک منصوبے میں ناکام ہوگیا۔