پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج مچھروں سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جارہا ہے
نیس سو تیس کو پہلی بار ماہرین کو یہ معلوم ہوا کہ مچھر ملیریا پھیلانے کا باعث ہے جس کے بعد مچھروں سے بچاؤ کا عالمی دن منانے کا فیصلہ ہوا،،، جس کا مقصد مچھروں کے کاٹنے سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔ماہرین کے مطابق سالانہ مچھروں سے متاثرہ افر اد کی تعداد لاکھوں تک جا پہنچتی ہے،،، ملیریا سمیت اس سے پھیلنے والی بیماریوں سے ہرسال کئی ملین انسان لقمہ اجل بن جاتے ہیں،،، ایک اندازے کے مطابق، افریقہ، جنوبی امریکہ، وسطی امریکہ، میکسیکو، روس اور سب سے زیادہ ایشیاء میں سالانہ 700ملین سے زائد افراد مچھر کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ جبکہ 2ملین سے زائدافراد موت کا شکار ہو جاتے ہیں،،، ڈینگی مچھر نے انسانی جان کو لاحق خطرات میں مزید اضافہ کیا ہے اور پاکستان میں اب تک ہزاروں افراد ڈینگی وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ اگرچہ ملیریا اور ڈینگی وائرس کا علاج عوام کی پہنچ میں ہے لیکن مچھر سے پھیلنے والی بیماریوں سے بچاؤ کا موثر طریقہ احتیاط ہی ہے۔۔۔