عمران خان کی باتوں کو کے پی کے میں حکومت کے تناظر میں دیکھا جائیگا:مشاہد اللہ خان
اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ باتیں ہر کوئی کرسکتا ہے عمل کرنا مشکل ہے
عمران خان کی باتوں کو کے پی کے میں حکومت کے تناظر میں دیکھا جائیگا۔ دوہزار آٹھ سے دوہزار تیرہ تک کوئی ترقیاتی کام نہ ہوا۔ قرضوں کی بات کرنے والوں نے خیبر پی کے میں قرضے لیے۔ ہم نے قرضے لئے تو ان قرضوں سے جو کام کئے وہ نظر آتے ہیں۔ ہمارے دور حکومت میں پندرہ سو کلومیٹرز سڑکیں اور دس ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے بنے۔ انکا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب میں ن لیگ کے اراکین کے مخالف امیدوارو کو ووٹ دینے کی تحقیقات کرینگے۔ مشاہ اللہ خان نے دعوی کیا کہ دو صوبوں کے وزرائے اعلی عمران خان نے نہیں بنائے۔ خیبر پی کے کے بعد پورے ملک میں کرپشن کی جائیگی۔ مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ دھاندلی کے انتخابات پر عمران خان کے کہنے پر کمیشن بنا۔ عمران خان سی پیک اور چین کے وزیراعظم کو روکنا چاہتے تھے۔ عمران خان ملک میں عدم استحکام پھیلانا چاہتے تھے ۔ انکا کہنا تھا کہ عمران خان نے تقریر میں عمران خان نے اپنی تقریر میں خارجہ پالیسی پر بات نہیں کی۔ پاکستانی عوام دیکھ رہی ہے کہ کون اپوزیشن کررہاہے۔ عوام دیکھ رہے ہیں کہ جنھوں نے عظمت کا راستہ اختیار کیا وہ بیٹی کے ساتھ جیل میں ہیں