ورلڈ بینک کی پاکستان کیلئے 35کروڑ ڈالر قرض کی منظوری
ورلڈ بینک نے پاکستان کیلئے 35 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی۔ورلڈ بینک کی جانب سے 35 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری رائز ٹو پروگرام کے تحت دی گئی ہے۔عالمی بینک کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ادارہ جاتی اصلاحات پر عمل درآمد کیلئے رقم فراہم کی جائے گی۔اس میں کہا گیا ہے کہ عالمی بینک نے ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے پاکستان کی حکمت عملی سے اتفاق کیا۔اعلامیے میں کنٹری ڈائریکٹر عالمی بینک ناجی بنہیسن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیاہے کہ رقم رائز ٹو پروگرام کے تحت منظورکی گئی، رقم توانائی کے شعبے کے نقصانات کم کرنے میں معاون ہوگی۔عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان کو معیشت میں استحکام کیلئے ریفارمز کی پالیسی پر عملدرآمد کرنا ہو گا، مستحکم گروتھ کیلئے مالیاتی نظم و نسق پر عملدرآمد ضروری ہے۔ورلڈ بینک کی جانب سے فراہم کردہ رقم ادارہ جاتی اصلاحات اور مستحکم گروتھ اور ہدف حاصل کرنے کیلئے استعمال ہو گی۔انہوں نے بتایا کہ رائز ٹو پروگرام محصولات بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا ہے، یہ پروگرام اخراجات کا ہدف بہتر بنانے، مسابقت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے بنایا گیا ہے، پروگرام سے پاکستان کے پاور سیکٹر کے بہتر انتظام میں بھی مدد ملے گی۔ اس حوالے سے عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے اس قرض کی منظوری کا مقصد مالیاتی انتظام، پائیدار و جامع اقتصادی ترقی کے لیے مسابقت کو فروغ دینا ہے۔ ورلڈ بینک کے مطابق منصوبے کا مقصد مالی مینجمنٹ بہتر بنا کر پائیدار معاشی ترقی کا فروغ ہے، پاکستان کو فوری مالی اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ عالمی بینک کا کہنا ہے کہ اس قرض سے مالی پالیسی میں کوآرڈینیشن اور قرضوں میں شفافیت لائی جائے گی، پراپرٹی کے شعبے میں ٹیکسوں کو مضبوط بنانا پلان کا حصہ ہے۔ ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ ٹیکس قوانین پر عمل درآمد کی لاگت میں کمی اور ڈیجیٹل ادائیگی کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، امپورٹ ٹیرف میں کمی کے ذریعے برآمدات کو فروغ دیا جائے گا۔ عالمی بینک کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس انتخابات کے بعد دیرینہ اسٹرکچرل مسائل حل کرنے کا موقع ہے، یہ موقع گنوا دیا تو پاکستان کے دوبارہ معاشی مسائل میں گرنے کا خدشہ ہے۔