اسرائیلی فوج کی گزشتہ 48 گھنٹوں میں جنوبی بیروت پربمباری سے 60 سے زائد شہری شہید
اسرائیلی فوج کی گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران بیروت کے جنوبی مضافات میں بمباری سے 60 سے زائد شہری شہید ہوگئے جبکہ اسرائیلی فوج نے لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے 3 مقامی کمانڈرز اور 70 کارکنوں کو شہید کرنے کا دعوی کیا ہے جبکہ حزب اللہ نے ایک ہفتے کے دوران 70 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا جوابی دعوی کیا ہے،دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید 73 فلسطینی شہید اور ایک سو سے زائد زخمی ہوگئے ۔عالمی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق لبنان میں اسرائیلی فضائیہ نے جارحیت کی تاریخ رقم کر دی،بیروت کے جنوبی مضافات میں بمباری سے 60 سے زائد شہری شہید ہوگئے۔بیروت پر 17 فضائی حملے کئے گئے، اس دوران بغیر پیشگی وارننگ 6 عمارتیں بم مارکر ملبے کا ڈھیر بنادی گئیں۔بالخصوص کفرکلا اور عیتا الشعب کے قصبوں میں تعمیرات کے صرف آثار نظر آ رہے ہیں۔ یہاں کے گھر زمین کے برابر ہموار ہو چکے ہیں جب کہ اسرائیل کا دعوی ہے کہ دونوں قصبوں کے اطراف اسرائیلی پرچم بلند کر دیا گیا ہے۔کئی اسرائیلیوں نے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے "ایکس" پلیٹ فارم پر مکمل طور پر تباہ حال قصبے عیتا الشعب کی ایک وڈیو وڈیو شیئر کی اور ساتھ ہی یہ عبارت "عیتا الشعب کی جانب سے آپ کو خوش آمدید" لکھی ہے۔دوسری جانب حزب اللہ تنظیم نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج جنوبی لبنان کے کسی بھی گاؤں پر پوری طرح کنٹرول حاصل نہیں کر سکی جہاں اس کے ساتھ جھڑپیں جاری ہیں۔ لبنان میں شہدا کی مجموعی تعداد 2ہزار 546ہو گئی، 11ہزار 862 افراد زخمی ہوگئے۔حزب اللہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے شمالی اسرائیل میں پچیس راکٹ داغ دیئے۔امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں دعوی کیا گیا کہ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران لبنان پر جاری شدید بمباری کے دوران حزب اللہ کے 3کمانڈرزکو شہید کردیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق بمباری کے دوران شہید ہونیوالے کمانڈرز جنوبی لبنان کے علاقوں میں تعینات تھے، تینوں کمانڈرز اسرائیلی شہریوں پر متعدد راکٹ اور میزائل حملوں کے ذمہ دار تھے۔ اسرائیلی فوج نے گزشتہ 2 روز میں جنوبی لبنان میں فضائی حملوں اور زمینی کارروائیوں میں حزب اللہ کے تقریبا 70 کارکن شہید کرنے کا بھی دعوی کیا ہے تاہم حزب اللہ نے اپنے کمانڈرز کی شہادت پر فی الحال کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ ادھر حزب اللہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے شمالی اسرائیل میں پچیس راکٹ داغ دیئے جبکہ حزب اللہ نے ایک ہفتے کے دوران 70 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق حزب اللہ نے ایک بار پھر وسطی اسرائیل پر میزائل حملے کیے۔دوسری جانب غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری سے 73 فلسطینی شہید اور 130 زخمی ہو گئے\عرب میڈیا کے مطابق غزہ سٹی میں رہائشی عمارت پر بمباری سے ایک ہی خاندان کے 4 افراد شہید اور 6 زخمی ہوگئے ہیں۔ دیرالبلاح میں اسرائیلی فوج نے انروا (اقوام متحدہ کا امدادی ادارہ) کی کار کو نشانہ بنایا، جس سے انروا کے رکن سمیت 2 افراد شہید ہوئے۔عرب میڈیا کے مطابق نصیرات میں بھی اسرائیلی شدید فوج نے بمباری کی ہے، جس سے ایک فلسطینی شہری شہید ہوگیا جبکہ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔جبالیہ کیمپ کا محاصرہ 19 روز سے جاری ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق شمالی غزہ میں خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی۔ صہیونی فورسز نے امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخلے سے روک دیا تل الحوا محلے میں پانچ دن بعد ملبے تلے دبی خاتون کو زندہ نکال لیا گیا صحت اور سول ایمرجنسی حکام نے بتایا کہ جبالیہ اور اس کے ارد گرد اسرائیلی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے درجنوں فلسطینیوں کی لاشیں سڑکوں کے کنارے اور ملبے کے نیچے بکھری پڑی ہیں جہاں طبی ٹیمیں ان تک نہیں پہنچ سکیں۔ شمال کے اسپتالوں نے یا تو طبی خدمات کی فراہمی بند کر دی ہے یا جارحانہ کارروائیوں کی وجہ سے بمشکل کام کر رہے ہیں۔ جن اسپتالوں کے طبی ماہرین نے اسرائیلی انخلا کے احکامات ماننے سے انکار کر دیا ہے ان کا کہنا ہیکہ ان کے پاس زخمیوں کیلیے خون کی کمی کے ساتھ ساتھ مرنے والوں کے لیے تابوت اور کفن بھی ختم ہو رہے ہیں۔غزہ کی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا، ہم دنیا سے اپیل کرتے ہیں، جو ہمارے لوگوں کو تحفظ اور پناہ گاہ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے اور خوراک اور ادویات کی ترسیل سے قاصر رہی ہے، کہ وہ ہمارے مرنے والے لوگوں کے لیے تابوت بھیجنے کی کوشش کریں۔گزشتہ سال اکتوبر سے اب تک شہدا کی مجموعی تعداد 42 ہزار 792 ہوگئی جبکہ زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔