مسلم لیگ ن نے دھاندلی پر تحقیقاتی کمیٹی کیلئے نام فائنل کر لیے
مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی، اجلاس میں مسلم لیگ ن نے دھاندلی پر تحقیقاتی کمیٹی کیلئے نام فائنل کئے ، احسن اقبال، مرتضی جاوید عباسی، رانا ثناء اللہ، رانا تنویر کو کمیٹی کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی حکومت کے منی بجٹ اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا۔ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ تبدیلی کی دعوےدارحکومت نے عوام پر مہنگائی کا بم گرادیا۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں منی بجٹ کے خلاف بھرپور آواز بلند کریں گےتحریک انصاف کی حکومت سے وابستہ امیدیں دم توڑ گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دیا میر بھاشا ڈیم کے لئے 122 ارب نواز شریف نے جاری کئے، سابق حکومت نے ڈیم کے لئے 23 ارب بجٹ میں رکھے مگر موجودہ حکومت نے منی بجٹ میں ایک روپیہ بھی نہیں رکھا،
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہم ریڈیو پاکستان کی عمارت کو لیز پر دینے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، حکومت یہ فیصلہ فوری واپس لے۔ یہ حکومت ہے کباڑیئے کی دکان نہیں حکومت چلانے کے تقاضے ہونے چاہیں۔ ادارے میں اصلاحات لانے کا ایک طریقہ ہوتا ہے، اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔،،،ان کا کہنا تھا کہ لاقانونیت کی لہر پورے ملک میں پھیلی ہوئی ہے۔ وزیر اطلاعات فواد چوہدری ہمیشہ سوچ سمجھے بغیر بات کرتے ہیں، وزیر اطلاعات حکومت کا ترجمان ہوتا ہے عدالت کا ترجمان نہیں بن سکتا، آپ اداروں کو آزاد رہنے دیں انکا نمائندہ بننے کی کوشش مت کریں۔ عدلیہ فواد چوہدری کے بیان کا فوری نوٹس لے۔ ان کاک ہنا تھا کہ کشمیر کے ایشو کو جنرل اسمبلی میں اسی طرح اٹھایا جائے جیسے مسلم لیگ ن کی حکومت نے اٹھایا تھا۔ نواز شریف نے کشمیریوں کا مقدمہ جس انداز سے لڑا ویسے ہی انکا مقدمہ لڑا جائے، مسلم لیگ ن کی پارلیمانی کمیٹی نے بھارتی آرمی چیف کے دھمکی آمیز بیان کی بھی مذمت کی