صیہونی فورسز کا انسانی ہمدردی مشن پر وار، امدادی کشتی حنظلہ پر قبضہ

صیہونی فوج نے اٹلی سے غزہ کی پٹی کے لیے روانہ ہونے والی امدادی کشتی حنظلہ پر حملہ کرتے ہوئے قبضہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق جہاز بین الاقوامی انسانی ہمدردی مشن کے تحت غزہ میں محصور فلسطینیوں کے لیے خوراک، ادویات اور بچوں کا دودھ لے کر جا رہا تھا۔انٹرنیشنل کمیٹی ٹو بریک دی سیج آف غزہ کے مطابق ہفتہ کے روز کشتی کے قریب صیہونی فوجی پہنچنے لگے تو حنظلہ کی جانب سے ہنگامی مدد کا سگنل جاری کیا گیا۔ کمیٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اطلاع دی کہ قابض افواج کشتی کی جانب بڑھ رہی ہیں، حنظلہ نے ڈسٹرس کال بھی دی۔ مشن کو منظم کرنے والی فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے مطابق امدادی جہاز اس وقت غزہ کے ساحل سے تقریباً 70 ناٹیکل میل کے فاصلے پر تھا۔ صیہونی حکام نے پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ اگر کشتی نے راستہ نہ بدلا تو کارروائی کی جائے گی۔ عینی شاہدین کے مطابق صیہونی اہلکاروں نے زبردستی کشتی پر چڑھائی کی جس کے کچھ دیر بعد کشتی کی لائیو ویڈیو نشریات بھی بند ہو گئیں۔ کشتی پر موجود ایک فرانسیسی رضاکار خاتون اما فوریو نے آخری لمحوں میں اپنی پوسٹ میں لکھا کہ صیہونی فوج آ چکی ہے، ہم اپنے فون سمندر میں پھینک رہے ہیں غزہ میں ق ت ل عام بند کرو. کشتی پر 21 غیر مسلح افراد سوار تھے جن میں پارلیمنٹیرینز، ڈاکٹرز اور امدادی کارکن شامل تھے۔ تمام افراد بین الاقوامی قانون کے مطابق انسان دوست مشن پر روانہ ہوئے تھے۔