’معرکۂ حق‘ میں شکست کے بعد بھارت کی پراکسی وار میں شدت آئی ہے۔ فیلڈ مارشل

چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ ’فتنۃ الخوارج‘ اور ’فتنۃ الہندوستان‘ بھارت کی ناکام پراکسیز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’معرکۂ حق‘ میں شکست کے بعد بھارت کی پراکسی وار میں شدت آئی ہے۔ فیلڈ مارشل نے منگل کو 16ویں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکاء سے ملاقات اور گفتگو کی۔ اس موقع پر انہوں نے پارلیمنٹیرینز، سول سوسائٹی کے نمائندگان، بیوروکریٹس، ماہرین تعلیم، صحافیوں اور نوجوانوں پر مشتمل ایک متنوع گروہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آرمی دہشت گردی کے ناسور کے مکمل خاتمے اور بلوچستان کی سماجی و معاشی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے، جو کہ قومی یکجہتی اور اتحاد کے لیے ناگزیر ہے۔ آرمی چیف نے بھارت کی جانب سے دہشت گرد گروہوں کی کھلی سرپرستی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت بلوچستان کے عوام کی گہری حب الوطنی کو نشانہ بنانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت، جو ’معرکۂ حق‘ میں شکست کھا چکا ہے، اب اپنی ناپاک سازشوں کو آگے بڑھانے کے لیے پراکسی جنگ تیز کر چکا ہے، جن میں ’فتنۃ الخوارج‘ اور ’فتنۃ الہندوستان‘ جیسے عناصر بھارت کی ہائبرڈ وار کے مہرے بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام پراکسی گروہ بھی ان شاء اللہ اسی انجام اور رسوائی کا شکار ہوں گے جو انہیں معرکۂ حق میں ہوئی۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گرد کسی مذہب، فرقے یا قومیت کو نہیں دیکھتے ، لہٰذا ان کے خلاف ایک متحد اور قومی ردِعمل کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے اجتماعی قومی عزم کی اہمیت پر زور دیا تاکہ اس خطرے کا مؤثر طور پر مقابلہ کیا جا سکے۔ آرمی چیف نے بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے مرکزی کردار پر روشنی ڈالی اور ادارہ جاتی ہم آہنگی اور قومی سطح پر یکجہتی سے چلنے والے ترقیاتی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا تاکہ بلوچستان کی ترقی کے ذریعے پاکستان کی مجموعی پیش رفت ممکن بنائی جا سکے۔ انہوں نے علاقائی امن سے متعلق پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کسی بھی اندرونی یا بیرونی خطرے سے نمٹنے کے لیے ہر لحاظ سے تیار ہے اور قومی وقار کے تحفظ اور عوام کی سلامتی کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔ اجلاس کا اختتام شرکاء اور آرمی چیف کے درمیان کھلی اور بے تکلف گفتگو کے ساتھ ہوا۔