پولیس، رینجرز اہلکاروں کے جنازے سب نے دیکھے، آپ زخمی کی ویڈیو ہی دکھا دیں: مریم نواز
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ پولیس اور رینجرز کے جوانوں کے جنازے اٹھے سب نے دیکھے، ان کی کونسی لاشیں ہیں جو دنیا نے دیکھی ہی نہیں، آپ اپنے کسی زخمی شخص کی ایک ویڈیو ہی دکھا دیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے ستھرا پنجاب پروگرام کا افتتاح کر دیا، افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ صبح نوازشریف کو ملی تو کہنے لگے کیا کرنے لگی ہو، جب ستھرا پنجاب بارے بتایا تو وہ بہت خوش ہوئے، نوازشریف نے کہا پنجاب کو صاف ستھرا بنانا آپ کا فرض ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ حدیث مبارکہ ہے کہ " صفائی نصف ایمان ہے"، 3 مہنیوں کے اندر اندر زیرو ویسٹ پنجاب کا ٹارگٹ دیا گیا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ تمام ممبران کا شکریہ ادا کرتی ہوں، آج ایک تاریخی منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچا، شہروں اور گاؤں کی یکساں صفائی ہوگی، ولاگر کا کہنا ہے جیسے ایک بیٹی اپنے گھر کو سجاتی ہے مریم نواز ویسے ہی کر رہی ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ وزیر بلدیات پنجاب بہت محنت کر رہے ہیں، جب میں وزیراعلیٰ بنی تو مجھے شہبازشریف کا ترقی کرتا پنجاب نہیں ملا، چند ماہ کے اندر پورے پنجاب میں صفائی کا مربوط نظام بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے جو پنجاب ملا وہ 4 سال میں بہت نیچے چلا گیا تھا، پورے پنجاب کی سڑکیں ٹوٹ گئی تھیں اور ادویات بھی بند کر دی گئی تھیں، اگر شہباز شریف کا پنجاب ویسے ہی چلتا رہتا تو آج پنجاب بہت آگے ہوتا۔ مریم نواز نے کہا کہ آپ کے گھروں سے کوڑا اٹھایا جائے گا اور اس کو دور پھینکا جائے گا، اپنے گھر کے ساتھ ساتھ اپنی گلی، محلے اور سڑکوں کو صاف رکھنا ہے، صبح سے شام تک پنجاب کی عوام کیلئے محنت کرتی ہوں، ہر شعبے میں بہتری آرہی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ایک لاکھ نئی نوکریاں اور لوگوں کو روزگار ملے گا، 21 ہزار سے زائد نئی مشینری خریدی گئی ہے، میں نے مری کو کئی سال بعد صاف ستھرا دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی گند کو بھی پاکستان سے صاف کرنے کی ضرورت ہے، پنجاب نے کسی کی احتجاجی کال پر کان نہیں دھرے، پنجاب کے کسی شہر میں 2 درجن سے زائد لوگوں کو نکلتے نہیں دیکھا، جب لوگ نکلتے ہیں تو کوئی حکومت انہیں روک نہیں سکتی۔ مریم نواز نے کہا کہ میں نے خود 4 سال سڑکوں پر گزارے، لوگ رات کو بھی باہر نکلتے تھے، کوئی ثابت کرے کہ ن لیگ کے جلسے میں کسی نے ایک گملا بھی توڑا ہو، مریم نواز تشدد پسند پاکستانی نہیں ہوسکتی، میں اپنے ملک کو آگ نہیں لگا سکتی۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ جب آپ حکومت سے نکلے تب سے جلسے کر رہے ہیں، نہ یہ امن وامان والا حتجاج تھا نہ یہ احتجاج تھا، ہتھیاروں سے لیس ہوکر کوئی دوسرے صوبے پر چڑھائی نہیں کرتا، 24 تاریخ کو احتجاج نہیں حملہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایس پی کی آنکھ ضائع ہونے کے قریب تھی، ایس پی نے کہا مجھے پی ٹی آئی والوں نے گھیر لیا اور مل کر کیلوں والے ڈنڈے سے مارا، ایک پولیس اہلکار کی گردن کے قریب سے گولی گزری، کیا اس کو پُر امن احتجاج کہتے ہیں، شرم آنی چاہیے۔ مریم نواز نے کہا کہ ایک پولیس کا ایک اور رینجرز کے 4 جوان شہید ہوئے، 170 کے قریب پولیس کے جوان زخمی ہیں، کیا کبھی نوازشریف سے سنا کہ مجھے جیل سے نکالو ورنہ میں ملک نہیں چلنے دوں گا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پولیس والوں کو شہید کیا سیدھی گولیاں چلائی گئیں، پی ٹی آئی کے مظاہرین نے سیدھی گولیاں ماریں، رینجرز اور پولیس کے جوانوں کے جنازے اٹھے سب نے دیکھے، آپ اپنے کسی زخمی شخص کی ایک ویڈیو ہی دکھا دیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ ان کا وتیرہ ہی یہ ہے کہ غیر ملکی شہریوں کو بلا کر ملک پر دھاوا بولتے ہیں، پختون بھائیوں کی فلاح کا پیسہ دہشت گردوں کو دیا جا رہا ہے۔ بعد ازاں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا، پی ٹی آئی احتجاج میں شہید اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا گیا۔ شہید کانسٹیبل کے لیے 2 کروڑ 90 لاکھ روپے کے پیکیج کی منظوری دی گئی، زخمی پولیس اور رینجرز اہلکاروں کے لیے 10، 10 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا گیا۔