پاکستان کاتعاون نہ ملاتوجوہوگاوہ جنرل نکلسن اورجنرل ملربتاچکے۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارا پہلا پڑاؤ پاکستان ہے جہاں ایک نیا حکمران ہے، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو ازسرِ نو بحال کرنے کی کوشش کے سلسلے میں ان کی حکومت کے آغاز میں ہی وہاں جانا چاہتے تھے۔ وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں نئے وزیراعظم عمران خان سے ان کے دورِ اقتدار کے ابتدائی دنوں میں ملاقات کرنا بہت اہم ہے۔ ہم جنرل باجوہ سے بھی ملاقات کریں گے، ان کو جانتے ہیں اور ان سے میں کئی بار مل چکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’سی آئی اے کے ڈائریکٹر کے طور پر ہم نے پاکستانیوں کے ساتھ قریب سے کام کیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان یقیناً بہت سے چیلنجز ہیں لیکن ہمیں امید ہے کہ نئی قیادت کے ساتھ ہم مشترکہ مسائل پر مل بیٹھ کر کام کرنے کے لیے مشترکہ بنیاد تلاش کر لیں گے۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بہت پہلے ہی بتا دیا گیا تھا کہ ممکنہ طور پر انھیں امداد نہیں ملے گی، اور امداد نہ ملنے کی وجہ بہت واضح ہے۔ دورے کا ایک مقصد یہ واضح کرنا ہے کہ ہماری توقعات کیا ہیں، وہ چیزیں جو وہ کر سکتے ہیں، وہ چیزیں جو کرنے کی وہ ہم سے توقع کرتے ہیں، اور دیکھتے ہیں کہ ہمیں آگے بڑھنے کا راستہ کیسے نہیں ملتا۔۔ امیدہےپاکستان کوافغانستان میں امریکا کی مدد کیلئےقائل کرلیں گے،پاکستان کاتعاون نہ ملاتوجوہوگاوہ جنرل نکلسن اورجنرل ملربتاچکے۔