کشمیریوں کی آواز دبانے والے جان لیں قربانیوں کا سفر رائیگاں نہیں جائے گا۔ بیرسٹر امجد ملک

مدینہ منورہ (نمایندہ نوائے وقت ) یومِ استحصال کشمیر کے موقع پر وائس چیئرپرسن اوورسیز پاکستانیز کمیشن پنجاب، بیرسٹر امجد ملک نے اپنے ایک خصوصی بیان میں کہا ہے کہ 5 اگست 2019 تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جب بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں آئینی اور قانونی اصولوں کو روند کر نہ صرف غاصبانہ قبضہ مضبوط کیا، بلکہ کشمیریوں کی شناخت، آزادی اور بنیادی انسانی حقوق بھی سلب کر لیے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی بھارتی آئین کی ہی خلاف ورزی ہے اور یہ اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔بیرسٹر امجد ملک نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ لاکھوں کشمیریوں کو گھروں میں قید کر کے ان کے تمام رابطے کے ذرائع منقطع کیے گئے، انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی، اور بھارتی افواج نے بے گناہ عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیے۔ خواتین، بچوں، بزرگوں اور نوجوانوں کو بلا تفریق تشدد کا نشانہ بنایا گیا، لیکن کشمیریوں نے اپنے حقِ خودارادیت کی جدوجہد میں کبھی پیچھے قدم نہیں ہٹایا۔انہوں نے عالمی برادری سے سوال کیا کہ انسانی حقوق کے دعویدار ادارے خاموش کیوں ہیں؟ کیا کشمیری انسان نہیں؟ اگر یہی مظالم کسی اور قوم پر ڈھائے جاتے تو کیا اقوام متحدہ اور عالمی طاقتیں اسی طرح خاموش تماشائی ہوتیں؟ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جسے اقوام متحدہ نے خود تسلیم کیا ہے، اور اس مسئلے کا واحد حل کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق استصوابِ رائے ہے۔بیرسٹر امجد ملک نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور دنیا بھر میں ان کے حق میں آواز بلند کرتے رہیں گے۔ انہوں نے حکومت پاکستان کی سفارتی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ اور وزیر اطلاعات کشمیر کاز کو مؤثر انداز میں عالمی فورمز پر اٹھا رہے ہیں اور دنیا کو بھارت کا اصل چہرہ دکھا رہے ہیں۔بیرسٹر امجد ملک نے کہا کہ کشمیریوں کی قربانیاں اور جدوجہد ضرور رنگ لائے گی۔وہ دن ضرور آئے گا جب کشمیر آزاد ہوگا اور دنیا بھارت کے مظالم کو تسلیم کرے گی۔ کشمیریوں کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، اور ان کا حوصلہ ظلم کے اندھیروں میں بھی جگمگاتا رہے گا۔