جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق کا پریس کانفرنس سے خطاب
حکومت سے عوام کو بہت زیادہ توقعات وابستہ ہیں ۔لیکن حکومت کے وزراء اور ذمہ داران اب تک اپوزیشن والی گفتگو کررہے ہیں۔ تندو تیز اور تلخ بیانات سے بلا وجہ تناؤ بڑھتا ہے ، بیانات کے بجائے اقدامات کی ضرورت ہے ۔اب تک کا بیانیہ تمام گزشتہ ادوار کی طرح ہے ۔ جب کہ عوام پی ٹی آئی سے مختلف رویہ کی توقع رکھتے ہیں ۔گیس کی قیمتوں میں اضافے سے بڑی تعداد میں اشیاء مہنگی ہوں گی ۔بجلی اور پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کی بات بھی ہورہی ہے یہ عوام کے ساتھ صریحاً ظلم ہے اور واضح طو رپر IMFکا ایجنڈا ہے نیب اور عدالتوں کے اقدامات میں جانبداری اور انتقام کا رویہ نہیں جھلکنا چاہیئے ،۔نیب کے اقدامات پر وزراکے بیانات شکوک و شبہات پیدا کررہے ہیں ۔
توہین رسالت اور ناموس رسالت ؐ سے متعلق قوانین میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ قطعاً ناقابل قبول ہے ۔
حکومت اس معاملے پر بین الاقوامی سطح پر اقدامات کرے کہ دنیامیں یہ واقعات بند ہوں ۔نئے پاکستان میں بھی لوگوں کو لاپتا کرنے کا سلسلہ جاری ہے ، اعجازاللہ کو فوری رہا کیا جائے۔لوگوں کو گمشدہ کرنا انسانی حقوق اور قانون کی بدترین خلاف ورزی ہے ، شہریوں سے قانون کے مطابق برتاؤ کیا جائے ۔مدینہ جیسی اسلامی ریاست سے سود، شراب، فحاشی اور تمام حرام امور کا خاتمہ ضروری ہے سندھ میں ادارے بد ترین کرپشن کا شکار ہیں اور عوام پر خرچ ہونے کے بجائے بجٹ کا بڑا حصہ کرپشن کی نذر ہورہا ہے۔کراچی میں امن و امان ، پانی اور بجلی کا مسئلہ سنگین ہوگیا ہے لیکن سندھ حکومت کی جانب سے کوئی سنجیدہ اقدامات نظر نہیں آرہے ۔