مٹی کی سوندھی سوندھی خوشبو طبیعت کو تروتازہ کردیتی ہے،
مٹی سے برتن بنانے کی روایت آج بھی زندہ ہے،،لیکن اس کے استعمال پر زمانے کی گرد پڑچکی ہے،،پنجاب کے بعض دیہات میں یہ فن آج بھی کسی نہ کسی صورت زندہ ہے،،مٹی سے گلاس،، ہانڈی،، گڑھے،،صراحی ،،سانچے،،اور دیگراشیا بنائی جاتی ہیں،،لیکن اب یہ چیزیں شوپیس بن کر رہ گئی ہیں ،،مٹی کے برتن بنانے کے لیے کافی محنت درکار ہے،،،،سب سے پہلے مٹی کو گوندھا جاتا ہے،،جس پر مٹی کے برتن بنائے جاتے ہیں،، اس کو"چکا" کہتے ہیں،،چکے کو پاوٴں سے گھما کرگوندھی ہوئی مٹی کو مہارت کے ساتھ برتنوں میں ڈھالا جاتا ہے،،اور مختلف شکلیں ترتیب دینے کے بعد بھٹی میں پکایا جاتا ہے،،اس فن میں مہارت رکھنے والے کمہاروں کا کہنا ہے کہ مٹی کے برتن بنا کر گزر بسر کر لیتے ہیں،،لیکن وہ ہنر جو پہلے زمانے کے لوگوں کے پاس تھا،،آج ناپید ہو چکا ہے،،جس کی بڑی وجہ مٹی کے برتنوں کے استعمال کی کمی بھی ہے،،پہلے زمانے میں استعمال ہی مٹی کے برتن کیے جاتے تھے،،لیکن اب ان کی جگہ شیشے،،دھات،،اور پلاسٹک سے بنے ظروف نے لے لی ہے