پھلوں کا شہنشاہ انار طلسماتی طاقتوں کا مالک اور جنت کا پھل
پھلوں کا شہنشاہ انارجنت کا پھل ہے۔ جو طلسماتی طاقتوں اور خوبیوں کا مالک ہے قدیم یونان و مصر میں لوگ اسے نسلی زرخیزی اور لافانی زندگی کی علامت سمجھتے تھے۔
انار ذائقے کے لحاظ سے اس کی تین اقسام ہیں۔ انار شیریں، انار ترش اور انار منجوش ، یعنی کھٹا میٹھا۔ یہ تینوں ہی اقسام دوا اور غذائی خصوصیات سے بھرپور ہیں۔ انار قدرت کا شاندار تحفہ ہے۔ کہ اس کے درخت کی چھال، پھول، پھل کا چھلکا اور یہاں تک کہ پتیاں بھی مفید ہیں۔ تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ انارمیں حیران کن طبی فوائد موجود ہوتے ہیں۔ اس خوش ذائقہ پھل کے استعمال سے آپ کئی ایسے فوائد حاصل کرسکتے ہیں، جو آپ کو مہنگی دواؤں کے ذریعے حاصل ہوتے ہیں۔
وٹامنر اور توانائی کا خزانہ: انار میں کیلشیم، پوٹاشیم، فاسفورس، آئرن، ہائیڈروکلورک ایسڈ،فائٹو کیمیکلز،اینٹی آکسیڈنٹس، پولی فینول، کم کیلوریز اور وٹامن اے، بی اورسی موجود ہوتے ہیں۔ ڈائریا،پیچش اور جوڑوں کے درد میں انار کا استعمال کافی فائدہ مند ہے لیکن اس کا بہت زیادہ استعمال قبض کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
وزن میں کمی کا باعث: 100گرام انار میں 83کیلوریز ہوتی ہیں، جس سے آپ کو دن بھر بیدار،چوکنا اور توانا رہنے کے لیے توانائی ملتی ہے۔ اگر آپ ڈائٹ پر ہیں تو انار ضرور کھائیں کیونکہ اس میں بڑی مقدار میں فائبر موجود ہوتا ہے، جس سے آپ کو بھوک کم لگے گی اور آپ کا ہاضمہ بھی تیز ہوگا۔ انار میں جذب ہونے والی چکنائی موجود نہیں ہوتی، جس کی وجہ سے یہ ڈائٹنگ کرنے والوں کے لیے بہترین غذا کا کام دیتا ہے۔ماہرین کے مطابق روزانہ انار کا جوس پینے سے کمر کے اردگرد چربی کا خاتمہ ہوجاتا ہے، اس کے قدرتی اجزا موٹاپے کا باعث بننے والے خلیات کا خاتمہ کر کے چربی پگھلانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
قوت مدافعت میں اضافہ: قوت مدافعت میں اضافے کے لیے وٹامن سی سب سے بہترین ہے اور انار میں یہ وٹامن سیب سے چار گنا زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں وٹامن ای بھی کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ قدرت کا یہ انمول تحفہ جگر کی صحت کے لیے بھی بہت مفید ہے۔
مہاسوں اور بال گرنے میں کمی: اگر آپ روزانہ آٹھ اونس انار کا جوس پئیں، تو آپ کی جِلد دانوں سے پاک، جوان اور چمکدار نظر آئے گی۔ پِیونِک ایسڈ کی وجہ سے انار کا جوس آپ کی جِلد کو سردیوں میں خشکی اور کھردرے پن سے محفوظ رکھتا ہے۔ یہ ایسڈ بالوں کی جڑوں کو مضبوط بناتا ہے، جس کی وجہ سے بالوں کے گرنے میں کمی واقع ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے اکثر لوگ انار سے حاصل کردہ تیل کوجِلد اور بالوں کیلئے استعمال کررہے ہیں۔
کینسر سے بچاؤ: اگر انار کے استعمال کو معمول بنا لیا جائے تو یہ چھاتی، بڑی آنت اور مثانے کے کینسر کے خلاف مدافعت فراہم کرتا ہے۔ اس کے چھلکے میں الیجک ایسڈ موجود ہوتا ہے، جو جلد کے کینسر کو بڑھنے سے روکتا ہے۔ اسی لیے آنکولوجی یعنی رسولیوں کے ماہرین اپنے مریضوں کو کوٹا ہوا انار باقاعدگی سے کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ انار کا باقاعدہ استعمال نہ صرف پروسٹیٹ کینسر اور آنتوں کے کینسر کو بڑھنے سے روک سکتا ہے بلکہ پروسٹیٹ کینسر کے خلیات کو ختم بھی کرسکتا ہے۔
دل کے امراض سے بچائے: انار میں موجود فائٹو کیمیکلز کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کم کرتے ہیں جبکہ روزانہ انار کا ایک اونس تازہ جوس پینے سے آپ کی کیروٹڈ آرٹری میں موجود رکاوٹیں دور ہوتی ہیں، یہ رکاوٹیں اسٹروک اور دل کی دیگر بیماریوں کا باعث بنتی ہیں۔ وٹامن سی، وٹامن بی فائیو، پوٹاشیم اور فائبر سے بھرپور اس پھل کے سفید چھلکے اور باہرکی پتلی جِلد بھی کھائی جاسکتی ہے بلکہ وہ پھل کا ہی حصہ ہوتے ہیں۔ اس پھل میں اینٹی آکسیڈنٹس اور جراثیم کش خوبیاں بھی پائی جاتی ہیں۔
صبح نہار منہ پانی کے علاوہ انار کا جوس پینا بے حد مفید ہے۔ انار کا تازہ جوس (ایک گلاس )گرم کریں، جب بھاپ نکلنا شروع ہوجائے تو اسے نیم گرم حالت میں نہار منہ پی لیں یا پھر مٹھی بھر انار دانے کو آدھے لیٹر پانی میں دس منٹ اُبال کر نچوڑیں۔انجائنا کے مریضوں کو یہ پانی عام درجہ حرارت پرصبح کے وقت پینے کو دیں، اس سے سینے میں کھنچاؤ اور در د میں بے پناہ افاقہ ہوگا۔انجائنا کے ساتھ ساتھ دل کی رگوں کی بندش، کارڈیک اسکیمیا یعنی دل کو خون کی ناکافی مقدار پہنچنا اور ایسے مریض جو بائی پاس آپریشن کروانے والے ہوں، ان سب کو خالی پیٹ یہ پانی استعمال کرنے سے بے پناہ افاقہ ہوگا۔ اس سے نہ صرف خون پتلا ہوتا ہے بلکہ ایل ڈی ایل یعنی برا کولیسٹرول ختم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ یہ ایچ ڈی ایل یعنی اچھے کولیسٹرول کی شرح میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ انار کے استعمال سے خون میں لوتھڑے بننے کا عمل رک جاتا ہے۔ یہ شریانوں میں رکاوٹ پیدا ہونے سے بچاتا،خون کے بہاؤ کو برقرار رکھتا، بلڈ پریشر مناسب کرتا اور دل کی رگوں کی اندرونی سطح کے سخت ہونے کے عمل کو روک کر انہیں پھر سے صحت مند بناتا ہے۔
دانت موتی کی طرح چمکائے: انار کے خشک چھلکے کا سفوف کالی مرچ اور نمک کے ساتھ بطور منجن استعمال کیا جائے تو دانتوں اور مسوڑھوں کی کئی تکالیف سے نجات مل سکتی ہے۔ اس کے باقاعدہ استعمال سے مسوڑھے مضبوط ہوجاتے ہیں جبکہ خون رسنا بھی بند ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ پائیوریا کا خطرہ لاحق نہیں ہوتا اور دانت موتی کی طرح چمکتے اُٹھتے ہیں۔
ذہنی تناؤ میں کمی: ذہنی تناؤ کو کم کرنے کے لیے بھی انار ایک بہترین ٹانک ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انار میں سنگترے اور سبز چائے سے تین گنا زیادہ اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں، جو جسم کو کئی فاضل مادوں کے اثرات سے بچاتے ہیں۔اس کے علاوہ انارمیں آئرن، پوٹاشیم اور میگنیز کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے، جس کی وجہ سے یہ انسانی صحت پر بہت اچھے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ دورانِ حمل انار کا باقاعدگی سے استعمال انیمیا اور اکڑاؤ سے محفوظ رکھتا ہے۔
امراض چشم کیلئے مفید: انار کھانا آنکھوں کے لیے بھی کافی فائدہ مند ہے۔ امراض چشم کے لئے میٹھے انار کا رس نکال کر اسے سبز رنگ کی بوتل میں چالیس دن دھوپ میں رکھ دیں، پھر اس پانی کو سلائی کی مدد سے آنکھوں میں لگائیں۔ یہ پانی جتنا پرانا ہوگا، اتنا ہی اس کے فوائد میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔
کھانسی میں آرام پہنچائے: پرانی کھانسی کے لیے انار کے چھلکے کو جلا کر اس کا سفوف بنا کراستعمال کرنا بھی فائدہ مند ہے۔ اس کے علاوہ انار کے پھولوں کے جوشاندے میں تھوڑی سی پھٹکری ملا کر اس سے غرارے کرنا گلے کی خرابی کا بہترین علاج ہے۔
خون روکنے کیلئے: انار کے پتوں کا جوشاندہ ناک میں ڈالنے سے نکسیر بند ہوجاتی ہے۔ انار کی کلیاں، چھلکا اور درخت کی چھال تینوں ہم وزن لے کر سفوف بنالیں۔ یہ جسم کے کسی بھی حصے سے بہتے ہوئے خون کو روکنے کے لئے مفید ہے۔ اسے بیرونی طور پر زخم پر چھڑکا بھی جاسکتا ہے اور دوا کے طور پر کھلایا بھی جاسکتا ہے۔
ایک انار، صحت مندی کی ضامن: ویسے تو قدرت نے ہر پھل میں کچھ نہ کچھ فوائد پوشیدہ کررکھے ہیں لیکن سائنسدانوں نے انار کو ایسا پھل قرار دیا ہے، جس میں دنیا کے تمام پھلوں سے زیادہ فوائد موجود ہیں۔ یہ بات برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی سے وابستہ ماہرین نے گزشتہ ایک برس کے دوران مختلف اداروں اور سائنس دانوں کی جانب سے انار پر کی جانے والی تحقیق پر مشتمل تجزیاتی رپورٹ میں کی ہے۔
طبی ٹیسٹ اوران کے نتائج پر مبنی اس رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں قلبی صحت کی حفاظت کےلیے انار سپر فوڈ کے طور پر سامنے آیا ہے۔ ذہنی تناؤ کو کم کرنے کے لیے بھی انار کے جوس کو بہترین ٹانک قرار دیا گیا ہے۔ کھانے کے بعد انار کھانے سے جسم میں بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھا جاسکتا ہے، جو ذیا بطیس ٹائپ ٹو مریضوں کے لیے ایک اہم مسئلہ ہے۔ انار دل کی حفاظت، قلبی بیماریوں کی روک تھام اور قلبی امراض کے بڑھتےاثرات کو کم کرتا ہے۔ انار قلبی نظام کو بھی طاقت فراہم کرتا ہے اور صحت مند بلڈ پریشر کی سطح کو فروغ دیتا ہے۔یہ دل کی شریانوں کو چربی سے پاک کر کے خون کے بہاؤ کو بہتر بناتا ہے کیونکہ شریانوں کی سختی دل کے دورے کا ایک بڑا سبب ہے۔ انار جگر کی صحت کے لیےبھی بہت مفید ہے۔