یورپی عدالت نے تارکین وطن کے حوالے سے اہم اعلان کردیا
یورپی عدالت انصاف نے ملک بدری کے حوالے سے اہم فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سنگین جرائم میں ملوث تارکین وطن کو بھی مخصوص حالات میں ملک بدر نہیں کیا جاسکے گا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی قوانین کی رو سے کسی شخص کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کیے جانے کا جنیوا کنونشن کے تحت پناہ کے حق اور یورپی یونین کے بنیادی قوانین سے تعلق نہیں بنتا۔ ملک بدری کے حوالے سے کیس کی سماعت کے موقع پر ججز نے ریمارکس دیئے کہ یورپی قوانین کی رو سے کسی شخص کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کیے جانے کا جنیوا کنونشن کے تحت پناہ کے حق اور یورپی یونین کے بنیادی قوانین سے تعلق نہیں بنتا۔ اس سلسلے میں تین تارک وطن نے یورپی عدالت انصاف سے رجوع کیا تھا۔ بیلجیم اور چیک ریپبلک نے سنگین جرائم میں ملوث ہونے کی وجہ سے ان تینوں کی سیاسی پناہ کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔ خیال رہے کہ جرمنی میں حالیہ دنوں میں جرائم میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، انتظامیہ نے اس کا ذمہ دار تارکین وطن کو قراد دیا ہے، جرائم پیشہ افراد کا تعلق افغانستان یا پر شام سے بتایا جاتا ہے۔