پاکستان اور افغانستان کے درمیان طورخم سرحد پر سیزفائرہوگیا. سفید جھنڈے لہرا دیئے گئے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان طورخم سرحد پر چار روز بعد سیز فائر ہو گیا ہے دونوں اطراف سفید جھنڈے لہرا دیئے گئے جو امن کی علامت ہے۔ سیز فائر کے باوجود سرحد بدستور بند اور دونوں جانب لوگوں اور گاڑیوں کی آمد رفت معطل ہے۔ جس سے مشکلات میں کمی نہیں آسکی۔ لنڈی کوتل کا مرکزی بازار کھلا ہوا ہے لیکن کاروباری سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہیں۔ پاکستان نے اپنی حدود میں گیٹ کی تعمیر دوبارہ شروع کر دی ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان جلد سے جلد گیٹ تعمیر کرنا چاہتا ہے تاکہ افغانستان سے نقل و حمل کو مانیٹر کیا جا سکے۔ دوسری جانب پاکستان نے افغان فورسز کی فائرنگ سے میجر جواد کی شہادت پر افغانستان سے شدید احتجاج کیا ہے۔ افغان سفیر حضرت عمر ذخیل وال کو دفتر خارجہ طلب کر کے کہا گیا کہ افغان حکومت بلااشتعال فائرنگ روکنے کیلئے فوری اقدامات کرے، سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے واضح کیا کہ پاکستان تعمیرات اپنی حدود میں کر رہا ہے۔ تعمیرات کا مقصد نقل و حرکت کو باضابطہ بنانا ہے۔ لیکن افغانستان کی جانب سے فائرنگ سے سرحدی انتظام متاثر ہوا۔