فوج اور پیرا ملٹری فورس میں جھڑپیں ، ہلاکتیں97ہو گئیں
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں حالات کشیدہ ہوگئے، اقتدار پر قبضے کے لئے فوج کے 2 گروپوں میں لڑائی شدت اختیار کرگئی اور ہلاکتیں 97ہو گئیں ،مرنے والوں میں 3 یو این ملازمین ،30 فوجی اور 64شہری شامل ہیں جبکہ 365 زخمی ہوگئے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سوڈان میں فوج اور بغاوت کی کوشش کرنے والی پیرا ملٹری فورس میں لڑائی کا سلسلہ جاری ہے۔سوڈان کی پیرا ملٹری فورس کے سربراہ محمد حمدان دگالو نے دعویٰ کیا ہے کہ خرطوم کے بیشتر سرکاری مقامات پر ان کے گروپ نے قبضہ کرلیا ہے جبکہ ملک کے فوجی رہنما جنرل عبدالفتاح البرہان نے دگالو کے دعوئوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فوج نے سرکاری مقامات پر کنٹرول برقرار رکھا ہے۔سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں جھڑپوں کی وجہ سے شدید فائرنگ اور دھماکے سنے گئے، فائرنگ خرطوم میں سوڈانی آرمی ہیڈکوارٹرز اور وزارت دفاع کے آفس کے قریب ہوئی۔پیرا ملٹری فورس کی جانب سے بغاوت کی کوشش کے بعد سے مختلف شہروں میں فوج کے ساتھ جھڑپیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں 30 فوجیوں سمیت ہلاکتیں 97 تک پہنچ گئیں جبکہ 365 زخمی ہوگئے۔ فوج اور پیراملٹری فورسز کے درمیان جھڑپوں کے دوران اقوام متحدہ ورلڈ فوڈ پروگرام کے 3ملازمین بھی ہلاک ہوگئے۔ملازمین کی ہلاکت کے بعد ورلڈ فوڈ پروگرام نے سوڈان میں اپنا کام عارضی طور پر معطل کردیا۔سوڈانی فوج انسانی بنیادوں پر شہریوں کو محفوظ راستہ دینے پر رضامند ہوگئی ۔سوڈانی فوج نے اقوام متحدہ کی سفارش پر ہنگامی محفوظ راستے پر رضامندی دی اور کہا کہ انسانی بنیادوں پر ہنگامی محفوظ راستہ روزانہ 3 گھنٹوں کے لیے کھولا جائے گا۔