عمران خان پاکستان کے 22 ویں وزیراعظم بن گئے۔
عمران خان کپتان سے سلطان بن گئے۔ عمران خان پاکستان کے 22 ویں وزیراعظم بن گئے۔ قومی اسمبلی نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو ملک کا نیا وزیراعظم منتخب کرلیا ۔ عمران خان نے 176 ووٹ حاصل کئے۔ ایوان میں تحریک انصاف کے اراکین کے وزیراعظم عمران خان کے نعروں سے گھونج اٹھا۔ وزارت عظمی کے انتخاب میں صدر پاکستان مسلم لیگ ن شہبازشریف کو 96 ووٹ پڑے۔ پیپلزپارٹی کے اراکین اسمبلی رائے شماری میں شامل نہیں ہوئے۔
عمران خان کے وزیراعظم منتخب ہوتے ہی مسلم لیگ ن کے ارکان نے ایوان میں نعرے بازی شروع کردی-قومی اسمبلی کا اجلاس نومنتخب اسپیکراسد قیصرکی زیرصدارت شروع آغاز تلاوت قران پاک سے ہوا ۔ اس کے بعد انھوں نے وزیراعظم کے انتخاب کیلئے ارکان کو قوائد و ضوابط سے آگاہ کیا اورایوان کو 2 حصوں میں تقسیم کیا۔اس طرح جب رائے شماری کا عمل شروع ہوا تو عمران خان کو ووٹ ڈالنے والے ارکان نے سپیکر کے دائیں جانب سے لابی میں جاکر ووٹ ڈالے جبکہ شہبازشریف کو ووٹ ڈالنے کیلئے ارکان نے بائیں جانب کی لابی سے ووٹ ڈالے۔وزیراعظم کے انتخاب کیلئے ایوان میں خفیہ رائے شماری نہیں ہوئی بلکہ اوپن ووٹنگ ہوئی۔ایوان میں رائے شماری سے پہلے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے اپنی نشست سے کھڑے ہوکرایوان میں اوراس کے گیٹ پرلوگوں کے رش پرکہا کہ ہمیں احساس ہے کہ آج اہم دن ہے اور30 سال سے اسمبلی میں آرہا ہوں لیکن ایسے حالات پہلے کبھی نہیں دیکھے، آج مستقبل کے وزیراعظم سمیت تمام سیاسی رہنما پارلیمنٹ میں موجود ہیں کوئی افسوس ناک واقعہ نہ ہوجائے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اسمبلی کی سڑھیوں اور گیٹ پر لوگوں کھڑے ہیں ، پارلیمنٹ میں ایسا نہیں ہوتا لوگ فائرایگزٹ کے سامنے بھی کھڑے ہوگئے ہیں، میں بہت حساس بات کر رہا ہوں مہربانی فرما کر جگہ خالی کرائیں۔نومنتخب وزیراعظم عمران خان کل ہفتہ کو صبح ساڑھے 9 بجے ایوان صدرمیں حلف اٹھائیں گے۔ صدرمملکت ممنون حسین نومنتخب وزیراعظم سے حلف لیں گے۔ایوان صدر میں حلف کی تقریب کی تیاریوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جبکہ حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے کارڈز بھی جاری کردیئے گئے ہیں۔واضح رہے کہ ایوان میں وزیراعظم کے انتخاب کیلئے رائے شماری میں پاکستان پیپلزپارٹی اورجماعت اسلامی نے حصہ نہیں لیا۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے انتخاب کیلئے رائے شماری میں حصہ نہ لینا ان کا جمہوری حق ہے۔واضح رہے کہ بلاول بھٹو نے رائے شماری سے قبل ہی کہہ دیا تھا کہ پیپلزپارٹی وزیراعظم کے انتخاب کیلئے ووٹنگ میں حصہ نہیں لے گی جبکہ آصف زرداری ایوان میں موجود نہیں تھے ۔اس سے پہلے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے جب صدرن لیگ شہبازشریف ایوان میں پہنچے تو انہوں نے خورشید شاہ ، راجہ پرویزاشرف اوربلاول بھٹو سے مصافحہ کیا۔شہبازشریف جب اپنی نشست کے قریب پہنچے تو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اپنی نشست سے اٹھ کر ان کے پاس آئے اورمصافحہ کیا۔دونوں رہنماؤں کے درمیان مختصر سی بات چیت بھی ہوئی اورپھر عمران خان اورشہبازشریف اپنی نشستوں پربیٹھ گئے۔