سیب ایک کرشماتی پھل اور اس کے بہت سے فوائد ہیں۔
۔سیب کے درخت عام طور سے دنیا کے سرد اور برفانی علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔ پاکستان کے شمالی علاقے جات مری اور سوات وغیرہ میں سیبوں کے باغات کثرت سے دکھائی دیتے ہیں۔یہاں کے لوگ بھی سیبوں کی طرح سرخ و سپید ہوتے ہیں۔ ناروے قطب شمالی کے کرے کے نیچے اور دنیا کے انتہائی شمال میں واقع ایک سرد برفانی ملک ہے۔یہاں سیبوں کے باغات کثرت سے پائے جاتے ہیں تاہم بڑے گھروں کے لان میں دوسرے پھلوں کے ساتھ ساتھ ایک یا دو سیبوں کے درخت بھی خوب بہار دیتے ہیں۔یہ سیب نہائیت خوش ذائقہ اور اعلیٰ کوالٹی کے حامل ہوتے ہیں۔جبکہ کہیں کہیں سیبوں کی ایک نایاب ریڈ بلڈ قسم بھی پائی جاتی ہے۔یہ سیب ابتداء میں قندھار میں پائے جاتے تھے۔ان سیبوں کی خاصیت یہ ہے کہ انہیں نہار منہ کھانے سے یا انکا جوس پینے سے سینے کاور دل کے بیشتر امرا میں افاقہ ہوتا ہے ۔خاص طور سے انجائنا کے مرض میں ان سیبوں کے استعمال سے بہت افاقہ دیکھنے میں آیا ہے۔ پھلوں میں سیب کو سب سے ذیادہ توانائی بخش اور لذیذ ترین پھل قرار دیا گیا ہے۔سیب ایک خوش رنگ اور خوش ذائقہ پھل ہے۔اسکی بیشمار اقسام ہیں۔غذائیت کے لحاظ سے یہ ذیادہ مقبول ہے۔بوڑھوں بچون اور نو جوانوں کا سب سے پسندیدہ پھل ہے۔یہ معدہ میں پیپسین کو تیز کرتا ہے جس سے ہاضمہ میں مدد ملتی ہیاور بھوک لگتی ہے۔جگر کا فعل بھی تیز ہو جاتا ہے۔سیب کھانے سے جسم میں چستی اور صلاحیت بڑہتی ہے۔سیب فاسفورس کا قدرتی خزانہ ہے اس لیے خون کی کمی کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہے۔ تازہ سیب میں چوراسی فیصد پانی ہوتا ہے۔سیب میں فاسفورس تمام پھلوں اور سبزیوں سے ذیادہ پایا جاتا ہے۔اسلیے سیب کا چھلکا ذائع نہیں کرنا چاہیے۔روزانہ نہار منہ ایک یا دو سیب کھانے سے صحت قابل رشک ہو جاتی ہے۔یہ گردوں کی صفائی کے لیے بھی بہترین ٹانک ہے۔ دماغی کام کرنے والوں کے لیے بھی سیب ایک موثر غذائی ٹانک ہے کیونکہ اس سے قوت حافظہ بڑہتی ہے۔یہ طلبہ اور دماغی کام کرنے والوں کے لیے ایک لا جواب تحفہ ہے۔
سیب کے طبّی فوائد
سیب کے چھلکے سے نہائیت خوشذائقہ چائے تیار کی جاتی ہے جو عام طور پر چائے اور کافی کی طرح نقصان دہ نہیں ہوتی بلکہ بہت قوت بخش ہے۔اس میں لیمو اور شہد ملانے سے اس کے فوائد دوگنے ہو جاتے ہیں۔بوڑھے اور کمزور افراد کے لیے اسکا اثر تسلیم شدہ ہے۔سیب کے چھلکے سے تیار شدہ قہوہ نہائیت لذیذ اور فرحت بخش ہے۔خاص طور سے کمزور اور بوڑھے افراد کے لیے۔یہ چائی پیچش اور بخار کی کمزوری دور کرنے کے لیے مشہورمقوی مشروب اور ٹانک اووولٹین کا کام دیتی ہے۔
مستقل سر درد کا علاج
ایک یا دو سیب لے کر چاقو سے چھیلیں۔پھر نمک لگا کر صبح خالی پیٹ خوب چبائیںتین چار روز کے استعمال سے مستقل سر درد کے مریضوں کو آرام آ جائے گا۔
دماغی کمزوری اور زکام کا علاج
آجکل دماغی کمزوری کے مریض عام ہیں بلکہ وہ ذیادہ تر نزلہ زکام میں مبتلاء نظر آتے ہیں۔جو دراصل دماغی کمزوری کی وجہ سے ہوتا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ طالبعلموں کو اکثر امتحانوں میں نزلہ زکام کی شکائیت ہو جاتی ہے۔اگر دماغی طاقت کا علاج کر لیا جائے تو نزلہ کود ہی ٹھیک ہو جاتا ہے۔یہ نقطہ بہت کم لوگوں کو معلوم ہے۔ادویات سے اس لیے آرام نہیں آتا کہ نزلے کی اصل وجہ دماغی کمزوری ہوتی ہے۔تا وقتیکہ دماغ کو تقویت پہنچا کر مضبوط بنایا جائے انہیں شفاء ملنا مشکل ہوتا ہے۔یہاں ایسا غذائی نسخہ پیش کیا جاتا ہے جس سے دماغ مضبوط ہونا یقینی ہے۔
کھانا کھانے سے دس منٹ پہلے ایک یا دو سیب نہائیت اعلٰی کوالٹی کے چھیل کر کھا لیا کریں۔چند روز میں دماغی کمزوری کی شکائیت دور ہو جائے گی۔
کھانسی کا علاج
ایک پکا ہوا سیب کوٹ لیں یا اسکا رس نکال لیں۔کوٹے ہوئے سیب کا رس نکال کر مصری ملائیں اور صبح ناشتے سے پہلے مریض کو پلائیں کھانسی ختم ہو جائے گی۔
قے کا علاج
کچے سیب کا جوس نکال لیںیا کوٹ کر نچوڑ لیں۔اس میں نمک ملا کر پلائیں قے کا فوراً آرام آ جائے گا۔
پیٹ کے کیڑے
رات کے وقت بچوں کو دو سیب کھلائیں۔اس کے بعد پانی بالکل نہ پلائیں۔سات روز ایسا کرنے سے پیٹ کے کیڑے پا خانے کے راستے نکل جائیں گے اور بچے تندرست و توانا ہو جائیں گے۔
قابل رشک صحت
صبح خالی پیٹ تین چار سیب کھا کر دودھ پئیں۔ایک دو ماہ میں صحت قابل رشک ہو جائے گی۔آزمائش شرط ہے۔مختصر یہ کہ اسکا مقابلہ کسی بھی قیمتی سے قیمتی دوا سے کیا جا سکتا ہے مگرا ان سے اکثر یہ اثرات حاصل نہیں ہوتے۔
بھوک نہ لگنا
تازہ سیب کے جوس میں چٹکی بھر سیاہ مرچ سفید زیرہ اور نمک ملا کر پینے سے بھوک میں اضافہ ہوتا ہے۔معدہ طاقتور ہوتا ہے اور غذا جزو بدن بننے لگتی ہے۔
مربہّ سیب
پانچ سے چھ موٹے سیب لے کر انکے اندر سے بیج نکال دیں۔چاقو سے نکال کر پانی میں ہلکا سا جوش دیں۔نیم پختہ ہونے پر چینی کی چاشنی ڈال کر تھوڑی دیر کے لیے آگ پر پکائیں۔قوام گاڑھا ہونے پر آگ سے اتار کر شیشے کی بوتل یا جار میں محفوظ کر لیں۔بطور ناشتہ سنہری ورق میں لپیٹ کر استعمال کرنا مقویء قلب و دماغ ہے۔