وزیر مذہبی امور اور ڈی جی حج کی بہترین حکمت عملی،پاک بھارت جنگ سے متاثر36 پروازیں اور 6000 حجاج کرام کو مدینہ پہنچادیا۔
مدینہ منورہ (نمائندہ نوائے وقت جاوید اقبال بٹ) پاک بھارت کشیدگی اور جنگ کی وجہ سےپورے ملک کا فضائی نظام درھم برھم ہوگیا جس کے باعث ائیرپورٹ بند ہونے کے بعد بہت سی پروازیں منسوخی اور تاخیرکا شکار ہوئیں۔وہیں جنگ کی وجہ سے مجموعی طور 36 حج فلائٹ متاثر اور ری شیڈول ہوئی جبکہ 14 فلائٹس کو تو منسوخ کرنا پڑا۔ جس سے تقریبا 6000 پاکستانی حجاج کرام براہ راست متاثر ہوئے۔ دوسری جانب حکومت پاکستان پر ایک بھاری ذمہ داری پر آن پڑی کہ کس طرح حجاج کرام کوفریضہ حج کے لئے مقدس مقام مدینہ منورہ پہنچایاجائے۔ جس کے بعد پاکستان کے وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف جو پاک بھارت کشیدہ حالات اور جنگ تک سعودی عرب حجاج کی خدمت پر مامور تھے ان کے باہمی رابطوں سے پی آئی اے نے بھی تاریخی کردار ادا کیا جن سے حجاج کی فلائٹ کی ری شیڈولنگ اور 14 کینسل فلائٹ اورغیر ملکی ائیر لائن جس نے پاکستانی حجاج کو مدینہ منورہ لانا تھا ان حجاج کرام کو بھی لانے کا اعزاز پی آئی اے کے سپرد کردیا جس نے بڑی ذمہ داری سے یہ کام وقت پر سرانجام دیا۔ جبکہ پاکستان وزارت مذہبی امور کے سعودی عرب میں متعین ڈی جی حج عبدالوہاب سومرو کی زیر قیادت پاکستان ڈائریکڑ حج مدینہ منورہ ضیا الرحمان اور فیلڈ ٹیموں نے 24/7 گراونڈ پر عملی طور حجاج کرام کے ویزوں سمیت مجموعی 36 ری شیڈولنگ اور 14منسوخ پروازوں کے خلا کو احسن طریقے سے حل کیا اور 6000 حجاج کرام کو تاخیر سے مدینہ لانے پر ہنگامی طور پر رہائشی، ٹرانسپورٹ اور کیڑنگ کمپینوں کے ساتھ ہنگامی میٹنگ کا سلسلہ جاری رکہا تاکہ حجاج کرام کو کسی قسم کی تکلیف اور پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ائیر پورٹ پر لینڈنگ کے لئے مخصوص وقت اور سلاٹ ائیر لائن کے لئے سعودی اعلی اتھارٹی سے تال میل کے ذریعے کئی میٹنگ کے بعد معاملے کو حل کیا۔ مدینہ منورہ حجاج کا قیام صرف 40 نماز تک ہوتا ہے ، عام حالات میں 2 پروازیں لیٹ یا کئی گھنٹے تاخیر ہو جائے تو پاکستان حج مشن کے لئے ایڈجسٹ کرنا مشکل بن جاتا یہاں تو 6000 ہزار حجاج اور مجموعی طور 36 فلائٹ کا سارہ بوجھ اور مسلہ تھا۔ کیڑنگ کمپنیاں 3 وقت کا کہانے بروقت دینے کی پابند ہوتی ہیں وہ بھی عدم شیڈول کے ان کو بھی آگاہی دیتے رہے جب کہ حجاج کرام کی بلڈنگ رہائشی ہوٹل والوں نے پہلے ہی کمرے مختص کئے ہوتے ہیں اب تاخیر اور پروازوں کی منسوخی سے یہاں بھی ایک ہنگامی صورتحال تھی جس طرح وفاقی وزیر مذہبی امور و حج سردار محمد یوسف کی ہدایات پر ڈی جی حج عبدالوہاب اور ڈائریکڑ حج مدینہ ضیا الرحمان اور فیلڈ ٹیموں نے24/7فیلڈ میں رہ کر ہنگامی حالات میں میدان میں ضیوف الرحمان کی آمد و رہائش ہوٹلوں میں منتقلی اور سامان کی منتقلی رہائشی ہوٹلوں میں ری بکنگ اور کیڑنگ کمپنیوں کہ ساتھ تال میل سے اس بحرانی کیفیت سے کامیابی سے ہمکنار ہوئے ہیں ۔ امسال 2025 حج میں پاکستانی حجاج ضیوف الرحمان کی خدمات کو جسطرح قومی ائیر لائن سمیت وفاقی وزیر سردار محمد یوسف ، وزرات مزہبی و حج ، دوسری طرف عملی طور فیلڈ میں ڈی جی حج جدہ عبدالوہاب سومرو ،اور ڈائریکڑ حج ضیا الرحمان مدینہ منورہ نے ہینڈل کیا ہے یہ بھی ایک معجزاتی عمل ھی کہہ سکتے ہیں ۔ اس احسن طریقے اور تجربہ اور فیلڈ ٹیموں نے ھمت اور جزبے سے بحرانی کیفیت سے نکلے ۔ حکومت پاکستان کو چاھیئے کہ ڈی جی حج عبدالوہاب سومرو اور ڈائریکڑ حج مدینہ ضیاالرحمن کو اعزازی میڈل اور اسناد سے نوازے ۔ جن کا آپس کی بہترین کوآرڈینشن ۔حکمت عملی ،تجربہ اور قابلیت اور میدانی ٹیموں کہ ساتھ بہترین ٹیم ورک کے ساتھ ہنگامی حالات میں اللہ کے مہمانوں ضیوف الرحمان کی خدمت اور سہولت بہم پہنچانا قابل قدر وستائش ہے جہاں ان دو افسران نے ثابت کیا جس طرح افواج نے میدان جنگ میں قوم کا اعتماد بحال کیا اسی طرح ان قابل افسران نے حجاج کرام کہ لئے حکومت پاکستان، وزیر اعظم میاں شہباز شریف کی ھدایات پر وفاقی وزیر حج سردار یوسف نے وزارت مذہبی نے پاکستان قومی ائیر لائن سے کوارڈینشن رکھی اور قومی ائیر لائن نے اپنی روایات کو زندہ رکہا حجاج کو جذبہ حب الوطنی سے سر شار ہو کر ایکسڑا فلائٹ چلا کر لائے قومی ائیر لائن نے ھمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ان سب کی گراں قدر خدمات کو تاریخی طور پر یاد رکہا جائے گا کہ 2025 کہ حج انتظامات کو بہتر سے بہتر حجاج کرام کو سہولتیں بہم پہبچانے میں کوئی کمی نہیں آنے دی گی ہے۔ حج کے بعد پاکستانی کیمونٹی مدینہ منورہ نے وفاقی وزیر حج سردار محمد یوسف ، ڈی جی حج عبدالوہاب سومرو اور ڈائریکڑ حج ضیا الرحمان کو خصوصی تہنتیی شیلڈ دینے کا آعلان کیا ہے ۔ لانگ ٹرم حج کہ دورانیہ کہ حجاج اسوقت مدینہ پہنچ چکے ہیں جبکہ شارٹ ٹرم حج 23 نومبر سے 27 مئی تک پروازوں سے وہ حجاج مدینہ ائیں گئے جن کا قیام مدینہ 3 دن ہوگا یاد رہے اس دفعہ 22 ھزار حجاج شارٹ دورانیہ حج کہ لئے بعد از حج مدینہ ائیں گئے جو مجموعی طور تعداد تقریبا 28 ھزار حجاج بنتی ہے جو شارٹ حج سکیم سے استفادہ کر رہے ہیں جو مجموعی سرکاری حج سکیم کا تقریبا 25 فیصد ہے پچھلے سال شارٹ ٹرم حج دورانیہ کامیاب رہا تھا جس سے حجاج کو کم رقم اور مختصر وقت میں حج کہ اراکین پورے کرنے کی سہولت ملتی ہے۔ اسوقت حجاج کرام کی آمد کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے جبکہ اسوقت مجموعی طور حجاج 213 سے سعودی عرب پہنچے ہیں جبکہ جدہ کہ راستے۔ 14375 حجاج مکہ پہنچ چکے ہیں ، ان میں تقریبا 99 فیصد حجاج کو "" نسک " کارڈ بھی مل چکے ہیں ۔۔ جبکہ مدینہ منورہ سے 8 روزہ قیام کہ بعد 26914 حجاج مدینہ منورہ بسوں سے مکہ جا چکے ہیں اور آج بھی 20 مئی مدینہ سے مکہ بزریعہ بس جانے والوں کی تعداد 2998 ہے ۔ پاکستان عازمین حج کو مکہ اور مدینہ 24/7گھنٹے معاونت جاری و ساری ہے۔ جبکہ مرکزی کنڑول افس کہ تحت رہائش، خوراک ، ٹرانسپورٹ، شعبہ گمشدگی و بازیابی ، شکایات سیل ، ھیلپ لائن مصروف عمل ہیں۔ تمام حجاج کرام روبصحت مند ہیں ، اور عبادات کہ ساتھ اپنے اور گھر والوں اور ملک و قوم کہ لئے بھی دعا گو ہیں ۔