وباء ، مشکلات اور مایوسی کی دور میں ایک کم عمر لڑکی کی عزم و ہمت کی کمال داستان
( فاطمہ فہیم ):14 اگست کا دن ہر سال بہت جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ ہر گھر میں مختلف طرح کے پکوان اور مختلف طرح کے انداز میں منائی جاتی ہے۔ صبح صادق سے حکومت اور مقامی سطح پر 14 اگست سے متعلق تقریبات کا آغاز ہو جاتا ہے اداروں اور قومی عمارات کو سبز اور سفید برقی قمقموں سے مزین کیا جاتا ہے۔ حکومت کی جانب سے قومی سطح پر انعامات تقسیم کیے جاتے ہیں۔ ہر اس شخص کی صلاحیتوں کو سراہا جاتا ہے جو اچھا کام کرتا ہیں اور دوسروں کے لیے مثال بنتا ہے۔ آئیے آج ہم آپ کو ایک ایسی ہی لڑکی کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جس نے 18 سال کی عمر میں گھر سے کام شروع کیا اور نہ صرف اس کام کو آگے لے کر گئی بلکے آج اس نے اس چھوٹی سی آن لائن دکان کو نہ صرف بڑٰی سے دکان میں تبدیل کیا بلکہ وہاں پر ایک چھوٹے دستکاری سکول کی بنیاد رکھی ہے -جہاں آجکل کے دور میں لڑکیوں کا رحجان سوشل میڈیا اور ٹک ٹاک جیسی فضولیات کی طرف بڑھ گیا ہے وہاں اس لڑکی نے اپنے کام سے ثابت کیا ہے کہ دنیا ان جیسے فضول کاموں سے نہیں چلتی آج اس نفسا نفسی اور خاص طور پر وباء کے دنوں کے درمیان کیسے لڑکیاں نہ صرف اپنے گھر والوں کا بازو بن سکتی ہیں بلکہ اپنے آپ کو فضولیات کے کاموں سے دور کر کے دوسروں کی مدد بھی کرسکتی ہیں۔جہاں لڑکیاں مختلف ایپز میں ٹائم ضائع کرتی ہیں اورُ کچھ مجبوریوں کی وجہ سے پڑھ نہیں سکتی وہ بھی ایسے کام کریں ماں باپ کا نام روشن کرے معاشرے کو ترقی راہ مین لے کرجانے میں اپنا کردار ادا کریں ۔ آئیے آپ کو عفت عارف سے ملواتے ہیں جس سے چھوٹی سی آن لائن دکان، لائف سٹائل کارنرکے نام سے کام شروع کی تھی۔عفت عارف اپنے گھر میں 5 بہن بھائیوں میں سب سے بڑٰی بہن ہے اور اور 14 اگست 2019 میں عفت عارف نےاپنے والد صاحب کی مدد سے 15 ہزار کی مالیت پر ایک چھوٹی سی آن لائن دکان سے کام شروع کیا ۔عفت نے کہیں سے بھی کسی قسم کی آن لائن تعلیم حاصل نہیں کی تھی صرف میٹرک سے فارغ ہوئی تھی اپنی کزن کی مدد سے اس نے آن لائن دکان کی بنیاد رکھی اور سب سے پہلی چیز امپوڑٹڈ جیویلری سیل کی اور حیرت انگیز طور پر 1 مہینے میں وہ اپنی ساری 15 ہزار کی جیولیری بیچننے میں کامیاب رہیں۔ اس کے بعد انہوں نے اور مال ڈالا اور کام کو آگے بڑھاتی رہی۔ آج کے دور میں لڑکیوں کے کام کرنے کا سب سے بڑا مسئلہ یہی ہے کہ سب سے پہلے اس کے اپنے گھر والے ہی سپورٹ نہیں کرتے لیکن عفت کی قسمت نے اس کا ساتھ دیا اس ک والد صاحب محمد عارف قادری نے ان پر نہ صرف اعتماد کیا بلکہ اس پر انویسٹ بھی کیا اور اب عفت نے اچھے برے خاص طور پر کرونا کے دنوں میں جہاں بہت سے لوگوں نے دل چھوڑ کر اپنا کام چھوڑ دیا لیکن عفت نے اپنی کوشش جاری رکھی اور آج اس نے گھر میں ہی ہول سیل دکان میں تبدیل کر لیا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ وہ بہت ساری لڑکیوں کے لیے ایک مثال بنی ہیں اور عفت کو دیکھتے اس کی والدہ نے بھی عفت کی مدد کرنے کی سوچی اور آج 14 اگست 2021 کو عفت عارف نے ایک چھوٹی سی افتتاحی تقریب رکھی اور دستکاری سکول کی بھی بنیاد رکھی جس میں مہمان خصوصی مشہور انٹرنیشل برینڈ کی مالکن میڈم منشاٰ ملک تھیں۔ جو اپنے آپ میں ایک جانی مانی میک اپ آرٹسٹ ہیں اس کے علاوہ مشہور برینڈ کے آنر کامران بٹ بھی عفت عارف کا حوصلہ بڑھانے آئے۔ دستکاری سکول میں سلائی، کوکنگ ، ہینڈ میڈ جیولری اور پارلر کا کام سکھایا جارہا ہے پارلر کا کام، عفت عارف کی والدہ شاہدہ عارف سکھارہی ہیں۔ اور اس موقع پر چھوٹی سی قرعہ اندازی کی تقریب بھی رکھی اپنے کسٹمر ز کے لیے
گورنمنٹ کی طرف سے مختلف سکیمیز ہیں انُ میں ایسی خواتین کو بھی ایڈ کیا جائے تاکہ وہ اپنے کام کو بڑھا سکیں۔ہمارے معاشرے میں ایسے بہت سارے ہیرے دبے پڑے ہیں۔ بس ان کو موقع اور حوصلہ ملنے کے منتظر ہیں۔
سوشل میڈیا رپورٹر: فاطمہ فہیم