اے آئی جی اسلام آباد عاشر حمید گزشتہ روز پولیس لائن ہیڈ کوارٹرز کے آفیسرز میس میں مردہ حالت میں پائے گئے
اے آئی جی اسلام آباد عاشر حمید گزشتہ روز پولیس لائن ہیڈ کوارٹرز کے آفیسرز میس میں مردہ حالت میں پائے گئے، پولیس حکام کی جانب سے عاشر حمید کی موت کو طبعی قرار دیا گیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عاشر حمید بلوچستان تبادلہ ہونے کے باعث ذہنی دباؤ کا شکار تھے، موت سے ایک روز قبل اُن کا اسلام آباد میں حادثہ بھی ہوا تھا، پولیس حکام کے مطابق عاشر حمید کے بھائی بھی چھ ماہ قبل عارضہ قلب کے باعث فوت ہوئے،، دوسری طرف ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد کیس پراسرار شکل اختیار کر گیا، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق عاشر حمید کا ایک جبڑا اور بازو اکڑے ہوئے تھے، جبکہ آنکھوں کے نیچے بھی گہرے نشانات تھے، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد اہلخانہ نے عاشر حمید کے تفصیلی پوسٹ مارٹم کی اجازت دے دی، عاشر حمید کی موت پر اسلام آباد پولیس نے دفعہ ایک سو چوہتر کے تحت دریافت کی کارروائی کی، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی حتمی طور پر کچھ کہا جا سکے گا، اگر پوسٹ مارٹم رپورٹ میں وجہ موت کچھ اور ہوئی تو باقاعدہ مقدمہ درج کیا جائے گا، عاشر حمید کے جسم کے نمونے لاہور فرانزک لیبارٹری بھیجوا دیئے گئے ہیں، جبکہ میانی صاحب لاہور میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد ان کی تدفین کردی گئی، عاشر حمید نے سوگوران میں ایک بیوہ اور تین بجے چھوڑے ہیں، اسلام آباد میں تبادلے سے قبل عاشر حمید لاہور میں ایس ایس پی اسپیشل برانچ تعینات تھے