ایوان کا مذاق اڑایا گیا. سیاسی انتہا پسند نہیں،،عوام کی خاطر اپوزیشن میں بیٹھے ہیں۔ فیصل سبزواری
سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو ایوان میں خالی کرسیاں منہ چڑاتی نظرآئیں. اراکین اسمبلی کی بڑی تعداد نے بلڈنگ میں موجود ہوتے ہوئے بھی ایوان میں جانے کی زحمت گوارا نہ کی. محض دو ارکان کی موجودگی میں سپیکر نے اجلاس ستائیس فروری تک ملتوی کردیا. اجلاس کے فوری ملتوی کرنے پر ایم کیوایم نے شدید احتجاج کیا. اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل سبزواری نے کہا کہ منصوبے کے تحت اجلاس کا کورم پورا نہیں کیا اور ارکان کو ایوان میں بلانے کیلئے گھنٹیاں بھی نہیں بجائی گئیں. ان کا کہنا تھا کہ جلد بازی میں ڈیڑھ منٹ بعد اجلاس ملتوی کردیا گیا. ایوان کا مذاق اڑایا گیا اور پارلیمانی روایات کی دھجیاں بکھیری گئیں۔ فیصل سبزواری نے کہا کہ وزیرتعلیم سندھ کہہ چکے ہیں کہ وہ حیدرآباد میں سرکاری یونیورسٹی بننے دیں گے. اسی لیے آج کا اجلاس ملتوی کیا گیا. ایم کیو ایم کے رہنما نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم سیاسی انتہا پسند نہیں ہے. سندھ کی محبت میں پیپلزپارٹی کے ساتھ چلے اور آج اسی وجہ سے اپوزیشن میں بیٹھے ہیں،ایم کیو ایم کو ان معاملات میں الجھا کرسندھ میں تنازعات ابھارنے کی کوشش کی جارہی ہے۔