ننکانہ صاحب کو ضلع کا درجہ ملنے کے باوجود بھی تاحال ڈسٹرکٹ جیل قائم نہ ہوسکی
انٹرنیشنل شہرت کے حامل شہر ننکانہ صاحب کو ضلع کا درجہ ملنے کے باوجود بھی تاحال ڈسٹرکٹ جیل قائم نہ ہوسکی س کے باعث قیدیوں اور ان کے لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ننکانہ صاحب سکھ مذہب کے بانی اور روحانی پیشوا بابا گورونانک کے جائے پیدائش ہونے کے باعث انٹرنیشنل شہرت کا حامل ہے اور اس کی بین الاقوامی اہمیت کے پیش نظر اسے سال 2005ء میں ضلع کا درجہ دے دیا گیا یوں تو ننکانہ صاحب میں تاحال بہت سے بنیادی سہولیات کا فقدان ہے مگر تاحال ننکانہ صاحب میں ڈسٹرکٹ جیل کا قیام عمل میں نہیں لایا گیا ہے جس کے باعث ضلع ننکانہ صاحب کے قیدیوں کو ڈسٹرکٹ جیل شیخوپورہ میں رکھا جاتا ہے اور تاریخ پیشی بھگتنے کے لئے روزانہ سینکڑوں قیدیوں کو ڈسٹرکٹ جیل شیخوپورہ سے ڈسٹرکٹ ننکانہ صاحب لایا اور واپس لیجایا جاتا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف حکومتی خزانے کو سالانہ لاکھوں روپے کے اضافی اخراجات برداشت کرنے پڑ رہے ہیں بلکہ اس دوران متعدد خطرناک قیدی پولیس کی حراست سے فرار ہونے میں بھی کامیاب ہوچکے ہیں قیدیوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ جیل شیخوپورہ میں تقریبا 700قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش ہے جبکہ وہاں پر 2ہزار سے زائد قیدیوں کو بھیڑ بکریوں کو طرح ٹھونس کر رکھا جاتا ہے جس کے باعث اکثر قیدی راتیں جاگ کر گزارتے ہیں جبکہ ان کے لواحقین کو بھی ان سے ملنے کے لئے سفری صعوبتیں برداشت کرنا پڑتی ہیں ۔ قیدیوں کے لواحقین نے وزیراعلیٰ پنجاب محمد عثمان بزدار اور ایم این اے بریگیڈئیر(ر) اعجاز احمد شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ننکانہ صاحب میں ڈسٹرکٹ جیل کا قیام عمل میں لاکر ان کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔