جنید جمشید کی دوسری برسی، اپنے پیاروں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں۔
سانحہ حویلیاں جہاں بہت سے خاندانوں کو سوگوار کرگیا وہیں ان بدقسمت خاندانوں میں جنید جمشید کا خاندان بھی شامل تھا اور آج ان کی دوسری برسی جمعہ کو منائی گئی۔ جنید جمشید کےلئے 7 دسمبر 2016ءکو پی آئی اے کے بدقسمت طیارے کا سفر آخری سفر ثابت ہوا۔سانحہ حویلیاں نے 47 خاندانوں کو رلا دیا ہے لیکن تمام لواحقین کے دلوں میں اپنے پیاروں کی یادیں آج بھی زندہ ہیں۔دل دل پاکستان گانے سے شہرت کی بلندیوں پر جانے والے جنید جمشید کی یادیں اور باتیں آج بھی آنکھوں کو نم کردیتی ہیں۔جنید جمشید نے موسیقی کی دنیا میں قدم رکھا توآسمان کی بلندیوں کو چھو گئے۔1983ءمیں زمانہ طالب علمی کے دوران ہی آواز کا ایسا جادو جگایا کہ نوجوان نسل کو موسیقی کا نیا ٹرینڈ دے دیا۔1987ءمیں انہیں ایک گروپ وائٹل سائنز میں جگہ بنانے کا موقع ملا۔14اگست 1987ءمیں ان کے پہلے البم کا ملی نغمہ دل دل پاکستان ریلیز ہوا تواس گانے نے گلوکاری کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا۔ نوے کی دہائی کے آخر میں دل ہی بدل گیا اورمولانا طارق جمیل سے ملاقات کے بعد جنیدجمشید اسلام کی خدمت کے سفر پر چل پڑے۔جنید جمشید نے اسلام کی تبلیغ کے لئے مختلف ممالک کے دورے کیے ۔ کسی کو کیا معلوم تھا کہ جنید جمشید کا 7 دسمبر 2016ءکو چترال سے اسلام آباد کا سفر آخری ہوگا۔ اس سفر میں اسلام آباد واپسی پر فضائی حادثے میں جنید خالق حقیقی سے جا ملے۔