پاکستانی فلم انڈسٹری کے پہلے ایکشن ہیرو اور پنجابی فلموں کے بے تاج بادشاہ سلطان راہی کو مداحوں سے بچھڑے بیس برس بیت گئ
مڈل کلاس گھرانے سے تعلق رکھنے والے سلطان راہی کا اصل نام سلطان محمد تھا،، انہوں نے اپنی فلمی زندگی کا آغاز متعدد اردو فلموں میں ثانوی کرداروں سے کیا،انیس سو بہتر میں انھوں نے پنجابی فلم بشیرا میں کام کیا،، جس میں ان کی اداکاری کو ناظرین نے اس قدر پسند کیا کہ وہ پنجابی فلموں کے ہیرو بن کر رہ گئے،، سلطان راہی کی شہرت کو عروج فلم مولاجٹ سے ملا،سلطان راہی نے مجموعی طور پر آٹھ سو چار فلموں میں کام کیا، ان کی مشہور فلموں میں بشیرا، شیر خان، مولا جٹ، سالا صاحب، چند وریام، آخری جنگ اور شعلے کے نام سرفہرست ہیں،سلطان راہی کی بارعب ڈائیلاگ ڈلیوری میں کوئی اُن کا مد مقابل نہیں تھا،، انھوں نے اپنے ساتھی اداکار مصطفیٰ قریشی کے ساتھ بےشمار ہٹ فلمیں دیں، دونوں کے درمیان ہونے والے مکالمے آج بھی فلم بینوں کے دل پر نقش ہیں،،سلطان راہی کے ساتھ اپنے وقت کی تقریباً سبھی ہیروئنوں نے کام کیا جن میں آسیہ، انجمن، نادرہ، نیلی، مدیحہ شاہ، ممتاز، گوری، صائمہ شامل ہیں،،پاکستانی فلم انڈسٹری میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے اس عظیم فنکار کو بیس برس قبل لاہور کے قریب نامعلوم افراد نے قتل کیا،، تاہم افسوسناک امر یہ ہے کہ کوئی بھی حکومت آج تک ان کے قاتلوں کا سراغ نہیں لگا سکی،،