حج پالیسی 2023:پاکستانیوں کے لئے عمر کی حد ختم
سعودی عرب نے رواں سال حج کے خواہشمند پاکستانیوں کو اچھی خبر سناتے ہوئے پرانا حج کوٹہ بحال کردیا۔ اس کے علاوہ حج کیلئے عمر کی 65 سال مقررہ حد بھی ختم کردی گئی ہے۔ وزارت مذہبی امورپاکستان کی جانب سے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ سعودی حکام کی جانب سے سالانہ حج معاہدے کا مسودہ موصول ہوگیا، جس کے تحت پاکستان کا قبل از کرونا ایک لاکھ 79 ہزار 210 حجاج کا پرانا کوٹہ بحال کرتے ہوئے عمر کیلئے 65 سال کی بالائی حد بھی ختم کردی گئی ہے۔ اس سے قبل وزیرمذہبی امورمفتی عبدالشکور سعودی عرب کی دعوت پر 4 روزہ عالمی حج کانفرنس میں شرکت کیلئے جدہ پہنچے تھے جہاں انہوں نے سعودی ہم منصب ڈاکٹر توفیق بن الربیعہ سمیت کئی اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔ وزارت مذہبی امورکے مطابق رواں سال حج درخواستیں ممکنہ طور پرفروری کے اختتام تک طلب کی جائیں گی۔کابینہ کی منظوری کے بعد وفاقی وزیر مذہبی امور حتمی حج پالیسی 2023 کا اعلان کریں گے۔ پاکستان، بھارت، ایران سمیت 19 ممالک کے وفود نے حج معاہدوں پر دستخط کردیے۔ سعودی وزیرحج وعمرہ توفیق الربیعہ کے مطابق پاکستان، بھارت، ایران سمیت 19 ممالک کے وفود نے حج معاہدوں پر دستخط کردیے ہیں، حج معاہدے پردستخط کرنے والوں میں ترکیہ، سوڈان، یمن،ازبکستان، ملائیشیا،بحرین بھی شامل ہیں۔ معاہدے میں عازمین حج کی کُل تعداد، آمد وروانگی سمیت انہیں پیش کی جانے والی خدمات کا ذکرہے۔ وزارت حج کے مطابق پاکستان سے پہلی حج پروازیکم ذی القعد کو روانہ ہوگی جبکہ خوراک اور ٹرانسپورٹ سے متعلق معاہدہ 15 رجب سے پہلے مکمل کرلیا جائے گا۔ امسال 50 فیصد حجاج مدینہ ائر پورٹ او بقیہ جدہ ائرپورٹ پر اتارے جائیں گے۔ دوسری جانب سعودی عرب کی وزارتِ حج وعمرہ نے کہا ہے کہ 2023ء کے حج سیزن میں کووِڈ-19 کی پابندیاں ختم کردی جائیں گی اور مملکت میں وبائی مرض سے قبل کے سال میں حجاج کی تعداد کے مساوی عازمینِ حج کی میزبانی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ عالمی وبا کرونا سے قبل 2109 آخری سال تھا جب قریباً 26 لاکھ فرزندانِ توحید نے فریضۂ حج ادا کیا تھا۔سعودی عرب نے 2020 اور2021 میں صرف مملکت میں مقیم مقامی شہریوں اور غیرملکی مکینوں کومحدود تعداد میں حج کی اجازت دی تھی جبکہ 2022 میں 10 لاکھ غیرملکی عازمین کوفریضۂ حج ادا کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔