تہران میں دنیا کے پہلے ’’ حجاب کلینک’’ نے کام شروع کردیا
ایران میں حجاب نہ لینے کوذہنی بیماری قراردیدیا گیا ۔۔۔۔۔۔ تہران میں حکومتی سرپرستی میں ’ حجاب کلینک‘ کھولنے کا منصوبہ تیار۔ لازمی حجاب کی خلاف ورزی کرنے والی خواتین کا ’ حجاب کلینک‘ میں علاج ہوگا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران میں حجاب کی مخالفت کو نفسیاتی مرض اور حجاب نہ لینے والی خواتین کو مریض قرار دیدیا گیا۔ سرکاری ادارے کے زیر اہتمام تہران میں پہلے ’’ حجاب کلینک’’ نے کام شروع کردیا۔ حجاب کلینک کی انچارج مہری طالبی دارستانی کا کہنا ہے کہ یہ کلینک حجاب نہ لینے والوں کے لیے سائنسی و نفسیاتی علاج مہیا کرائے گا۔ خاص طور پر یہ ینگ جنریشن، نو عمر افراد اوربالغ اور ان عورتوں کے لیے ہوگا جو اپنی سماجی و اسلامی شناخت کی خواہش رکھتی ہیں۔ تاہم حجاب کلینک میں علاج کے لیے آنا متعلقہ فرد کی مرضی پر ہوگا۔ مہری طالبی کے مطابق یہ پروجیکٹ وقار، سادگی، پاکیزگی اور حجاب کو فروغ دینے کے روڈ میپ کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔ دوسری طرف سماجی کارکنان اور حقوق انسانی کی وکالت کرنے والوں نے حجاب کی مخالفت کو نفسیاتی مرض بتائے جانے کی مخالفت کی ہے۔