غزہ پٹی:اسرائیل کی مواصی کے علاقے پر بم باری ، پانچ افراد جاں بحق
غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس کے مغرب میں المواصی کے علاقے میں اسرائیلی بم باری میں 5 افراد جاں بحق ہو گئے۔میڈیارپورٹ کے مطابق اب تک غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 111 تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں 70 کے قریب افراد غزہ پٹی کے شمال میں جاں بحق ہوئے۔اسی طرح اسرائیلی بم باری میں بیت لاہیا، النصیرات اور البریج میں بھی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔دوسری جانب غزہ میں وزارت صحت کے دفتر نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کو اس بات کا علم تھا کہ ان گھروں اور رہائشی عمارتوں میں درجنوں بے گھر شہری موجود ہیں جن میں اکثریت بچوں اور عورتوں کی ہے۔ اسرائیلی طیاروں نے ان پر ٹنوں میزائل داغے۔ادھر فلسطینی صدارتی ترجمان نبیل ابو ردینہ نے اسرائیل پر غزہ میں اجتماعی نسل کے لیے قتل عام کا الزام عائد کیا ہے جس میں اسے مسلسل امریکی فوجی ، مالی اور سیاسی حمایت حاصل ہے۔غزہ کی پٹی میں مزید ہلاکتوں کے بعد فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ سات اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 43846 اور زخمیوں کی 103740 ہو گئی ہے۔اسرائیل گذشتہ ماہ کی پانچ تاریخ سے غزہ کی پٹی کے شمال میں فوجی آپریشن کر رہا ہے۔ اس کا مقصد شدید بم باری کے بیچ وسیع پیمانے پر علاقوں کو خالی کرانا ہے۔ اس بات نے دنیا بھر میں یہ اندیشہ پیدا کر دیا ہے کہ اسرائیل وہاں جنرلوں کا منصوبہ نافذ کرنا چاہتا ہے۔اس منصوبے کو اسرائیلی فوج کے سابق جنرلوں نے تیار کیا ہے جن کی قیادت قومی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ گیورا آئلینڈ نے کی۔ منصوبے میں غزہ کی پٹی کے شمال میں حماس تنظیم کے کسی بھی وجود کو ختم کر دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے علاقے کو مکمل طور پر آبادی سے خالی کرا لیا جائے اور اسے ممنوعہ فوجی علاقہ قرار دیا جائے۔ یہاں انسانی امداد کا داخلہ بھی منع ہو گا۔ اس کے اندر رہ جانے والوں کو دہشت گرد شمار کیا جائے گا اور اس کو ختم کرنے پر کام کیا جائے گا۔بین الاقوامی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی کے شمال میں قتل اور بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔