روزے کی حالت میں تھکاوٹ اور سُستی کیسے دور کی جائے؟
انسانی جسم کے لیے ضروری ہے کہ وہ اچھا کھانا، پانی پینا اور نیند پوری کرے، ہم جو کھائیں گے اسی کے اثرات ہمارے جسم میں ظاہر ہوں گے، ان تینوں میں کمی کی وجہ سے جسم میں تھکاوٹ، غنودگی اور چڑچڑا پن پیدا ہوسکتا ہے۔ رمضان المبارک کے دوران دن میں سحری اور افطاری وقت کے ردو بدل کے باعث نیند، غذائی شیڈول اور دیگر سرگرمیوں پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔طبی ماہرین کے مطابق کسی بھی عام انسان کو کم سے کم 8 گھنٹے کی نیند ضرور پوری کرنی چاہیے، ماہ رمضان میں نیند کام دورانیہ کم ہوجاتا ہے اگر دوپہر کو 20 سے 30 منٹ کیلیے سو لیا جائے تو یہ مختصر سی نیند رات کو ہونے والی نیند کی کمی کو کسی حد تک پورا کرنے میں مدد دیتی ہے۔